ہانگ کانگ: دنیا کے مصروف اور گنجان آباد شہروں میں مکانات عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوکر اب رہائشی بحران اختیار کرچکے ہیں۔ اب ہانگ کانگ کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے نکاسی آب کے بڑے بڑے پائپوں کے ایک ٹکڑے میں شاندار رہائشی یونٹ بنائے ہیں۔

ہانگ کانگ کی 10 فیصد آبادی اب پنجرے نما گھروں میں رہ رہی ہے۔ اس کے حل کےلیے اب اوپوڈ ٹیوب ہاؤس کا تصور پیش کیا گیا ہے جو بہت مقبول ہورہا ہے۔ ایک بڑے پائپ کا قطر آٹھ فٹ ہے۔ یہ گھر ان کےلیے بنایا گیا ہے جو اپنا گھر نہیں بناسکتے۔
پائپ کے مکان میں دو افراد رہ سکتے ہیں اور گھر کے اندر صوفہ نما بینچ، ضرورت پڑنے پر بستر بن جاتی ہے۔ ایک چھوٹا فریج، شاور کے ساتھ باتھ روم اور ذاتی اشیا اور کپڑوں کےلیے اضافی جگہ بنائی گئی ہے۔
ایک ٹیوب کا وزن 22 ٹن ہے لیکن ٹیوبوں کو جوڑنے اور مکان تعمیر کرنے میں زیادہ وقت اور محنت نہیں لگتی اور انہیں سڑک کنارے بھی تعمیر کیا جاسکتا ہے۔
اسے بنانے والی کمپنی کے مطابق ہانگ کانگ میں بعض عمارتیں اتنی قریب تعمیر کی جاتی ہیں کہ ان کے درمیان کوئی اور گھر نہیں بنایا جاسکتا البتہ ان کے درمیان دو تین پائپ گھر بہ آسانی سماسکتے ہیں۔ یہ گھر پلوں کے نیچے اور تنگ گوشوں میں رکھے جاسکتے ہیں۔











