counter easy hit

الیکشن 2018 : سیاسی میچ مشکل بن گیا ، مریم نواز کی واپسی اور گرفتاری کے بعد سیاسی گیم کیا رخ اختیار کر سکتی ہے ؟ نامور صحافی نے پیشگوئی کر دی

لاہور; “عدالت عظمیٰ”نے کرپشن کے ذمہ داروں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا جو عزم کر رکھا ہے اس کا ثبوت آصف زرداری فریال تالپور اور دیگر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے کر پوری قوم کو دیدیا ہے یہی نہیں تین بنکوں کے صدورر

بھی اس کارروائی میں پھنس چکے ہیں، عدالت نے منی لانڈرنگ کے اس مقدمے میں تحقیقات کےلیے جے آئی ٹی بنانے کی بھی تجویز دے دی ، حسین لوائی کے بعد ایسی کارروائی کے واضح امکانات موجودتھے۔نیب تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء علیم خان ، مسلم لیگ قائد اعظم کے مونس الہی ٰ کو پہلے ہی طلب کر چکا جبکہ مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف بھی ابھی کئی حاضریاں دیں گے ، ان غیر معمولی حالات نے ابھی تک پنجاب کے دارلحکومت لاہور مین سیاسی سرگرمیوں کو ابھرنے نہیں دیا ، اس غیر متوازن” وکٹ” پر سیاسی میچ متوالوں ، جیالوں اور کھلاڑیوں کے لیے خاصا مشکل دکھائی دے رہا ہے ایسے میں کھلاڑی زیادہ خوش فہمی میں مبتلا ہیں ان کا خیال ہے کہ اس بار انھیں زندہ دلان لاہور زیادہ پذیرائی بخشیں گے اور وہ لاہور کی چودہ نشستوں میں سے آدبھی لے اڑیں گے ان کا اندازہ ہے کہ سابق فاتح شفقت محمود کے علاوہ اعجاز ڈیال ،یاسمین راشد ، علیم خان ، عمران خان اور کرامت کھوکھر “اپ سیٹ” کر کے مسلم لیگ قلعہ میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن ” نواز شریف اور مریم نواز ” کی واپسی اور گرفتاری لاہوریوں

کے دل موم کر سکتی ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی ، استقبال اور احتجاج کیلئے مسلم لیگ(ن) نے اعلیٰ سطح اجلاس میں حکمت بنالی ہے کہ ماضی کی طرح اس دفعہ بھی حمزہ شہباز شریف معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں تاہم ذرائع انہیں لاہور ائیر پورٹ پر آتے ہی چلتا کرنے کی نشاندہی کر رہے ہیں یوں اندیشہ ہے کہ اٹک اور اڈیالہ جیل ان کا مسکن بنے گا ۔قومی احتساب بیورو الیکشن تک ہاتھ ہلکا رکھے گا لیکن انتخابات کے بعد تیسرا مرحلہ زیادہ بھرپور اور خطرناک ثابت ہو گا فی الحال تو الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تقریباً 600 سیاسی کارکن گرفتار کر چکا ہے اور تقریباً سوا سو مقدمات بھی درج ہو چکے ہیں جن میں عمران خان اور خاقان عباسی کو بھی نوٹس دئیے جا چکے ہیں جوں جوں الیکشن نزدیک آئے گا اس آئینی اور قانونی کارروائی میں تیزی آئے گی ۔ آصف علی زرداری ، فریال تالپور اور ان کے حواریوں میں بھی ہلچل پائی جا رہی ہے کیونکہ مفاہمتی اور سیاسی چال میں زرداری صاحب کو خصوصی اہمیت حاصل ہے اس لئےا یسا محسوس ہو رہا ہے کہ شائد زرداری صاحب بھی شطرنج کی بساط پر کوئی غلط چال چل بیٹھے ہیں جس کا ازالہ پیشیاں بھگتے بغیر نہیں ہو سکے گا۔