اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قدرتی آفات میں سے ایک زلزلہ بھی ہے لیکن پاکستان میں گذشتہ روز آنے والے زلزلے کے متعلق عجیب و غریب تھیوریز گردش کر رہی ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گذشتہ روز پاکستان میں زلزلہ ”آیا” نہیں بلکہ ”لایا” گیا تھا۔ اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بعض حلقے جن کا اس بات پر قوی یقین ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 2005ء میں آنے والا بدترین زلزلہ قدرتی آفت نہیں تھا بلکہ ہارپ (ہائی فریکوئینسی ایکٹوایرورول پروگرام) جیسے خفیہ ملٹری ہتھیاروں کا نتیجہ تھا، انہیں حلقوں نے گذشتہ روز آنے والے زلزلے کے تانے بانے بھی ایسے کسی پروگرام کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔جس کو اسٹریٹجک مفادات کے حصول کے لیے ملک دشمن عناصر نے استعمال کیا، کیونکہ اس فالٹ لائن پر کافی عرصہ سے زلزلہ نہیں آیا اور جتنے بھی زلزلے آتے ہیں ،ان کا مرکز کوہ ہندوکش ہوتا ہے ۔تاہم ماہرین اس کو قیاس آرائی اور صر ف تھیوری ہی قرار دیتے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق زمین جب اپنا توازن درست کرتی ہے تو اس کے نتیجے میں زلزلے آتے ہیں، زمین کے نیچے معدنیات اور مائع گیسز موجود ہیں اور انسانی ضروریات کے لیے زمین کے نیچے سے ان کو نکالا جارہا ہے اور اس خلاء کو پر کرنے اور توازن برقرار رکھنے کے لیے اپنے آپ کو ہلاتی ہے اور چھوٹے چھوٹے زلزلے آتے رہنا چاہئیں جس سے زمین اپنے اندر کی انرجی خارج کرتی رہتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق 2005ء میں آنے والے زلزلے کے حوالے سے بھی یہی صورتحال سامنے آئی تھی کہ ان فالٹ لائنز پر کافی عرصے سے کوئی زلزلہ نہیں آیا تھا اور یہ پیش گوئی کی جارہی تھی کہ کوئی بڑا زلزلہ آسکتا ہے تاہم زلزلہ کی پرفیکٹ پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ۔ دوسری جانب بعض حلقے اس بات پر قائل ہیں کہ 2005ء کا زلزلہ قدرتی آفت نہیں تھا بلکہ امریکی ملٹری خفیہ پروگرام ہارپ کے تجربہ کے باعث آیا تھا ۔