counter easy hit

دردہی درد اور کیا ہے عشق

Drdhy have pain and love

Drdhy have pain and love

درد ہی درد اور کیا ہے عشق
روگ ہے مستقل سزا ہے عشق

دونوں عالم کی ابتدا ہے عشق
کربلا کی بھی انتہا ہے عشق

رقص ہےاک تھرکتے شعلوں کا
گنگناتی ہوئ ہوا ہے عشق

عالم وجد ہے نگاہوں کا
دل سے نکلی ہوئ صدا ہے عشق

نفرتوں کی فصیل ڈھاتا ہوا
رب کی بخشی ہوئ عطا ہے عشق

سرکسشی بھی اسکی خاصیت
کیا بتاؤن کہ کیا بلا ہے عشق

رستے زخمون کا ایک منبع ہے
اور ان پہ ر کھی دوا ہے عشق

ہر کسی کو سمجھ نہین آتا
وہ ہی جانے جسے ہوا ہے عشق

لوگ کتنی بھی سازشیں کرلیں
پر مرا صرف فیصلہ ہے عشق