counter easy hit

یہ سزا تو بہت کم ہے۔۔۔ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی ضمانت منسوخ؟ چیف جسٹس نے شریفوں پر بجلیاں گرا دیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک) نوازشریف ودیگرکی سزامعطلی کیخلاف نیب کی درخواست پرسماعت ہوئی ۔ سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیل منظور کر لی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی ۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت مین مؤقف اختیار کیا کہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 9بی کے تحت رٹ کے اختیارات کو ختم کر دیا گیا تھا۔ معطلی کے بارے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپیلیں سنیں۔ شریف خاندان کی درخواستیں زیرالتواہیں۔ 16جولائی کوشریف خاندان نےاپیلیں دائرکیں ۔6جولائی کواحتساب عدالت نےسزادی ۔ ان اپیلوں میں3فریقین ہیں۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیپٹن صفدر کی سزا بہت کم ہے۔ سزا کا فیصلہ دو سے 3 صفحات پر ہوتا ہے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے اختیارات سے تجاوز کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلے میں غلطی کی ۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ کیپٹن(ر)صفدرکی سزابہت کم ہے،نوٹس جاری نہیں کررہے ۔ نیب کی درخواست پرنوازشریف اورمریم نوازکونوٹس جاری کر دیئے ۔ کیس کی سماعت 6 نومبرتک ملتوی کر دی گئی ۔ جبکہ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ برادران کی ضمانت میں 15 روز کی توسیع کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے ضمانت میں توسیع کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا جس پر آج سماعتکرتے ہوئے عدالت نے خواجہ برادران کی ضمانت میں 14 نومبر تک کی توسیع کر دی۔ واضح رہے کہ قبل ازیں 15 اکتوبر کو لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی گئی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ برادران کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کی گئی تھی اور نیب کو خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔جس کی مدت آج ختم ہونا تھی تاہم اب عدالت نے خواجہ برادران کی ضمانت میں 14 نومبر تک کی توسیع کر دی ہے۔اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔خواجہ برادران کی حفاظتی ضمانت ختم ہوتے ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے احتساب عدالت کا گھیراؤ کرنے اور طاقت کا مظاہرہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے لیکن حکومت نے بھی سخت اقدامات کے تحت رینجرز کو طلب کر کے نیب کورٹ کا حفاظتی گھیراؤ کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔تاہم اب خواجہ برادران کی ضمانت میں توسیع کے بعد ان کی گرفتاری کا امکان نہیں ہے۔ یاد رہے کہ نیب میں پیراگون سٹی کا مقدمہ زیر سماعت ہے جس میں خواجہ برادران بھی فریق ہیں۔ پیراگون ہاؤسنگ کیس میں سعد رفیق کے پارٹنر قیصر امین بٹ کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔نیب نے سعد رفیق کے دست راست پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں شراکت دار مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔ قیصر امین بٹ پر اربوں روپے کے گھپلے کرنے کا الزام ہے۔ اسی لیے یہ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کو قیصر امین بٹ سے کی جانے والی تحقیقات کی روشنی میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔