counter easy hit

چمن اور گورمے بیکریوں کی آئس کریم مت کھانے سے خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں، فوڈ اتھارٹی نے خبر دار کردیا

لاہور( ویب ڈیسک) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر میں آئسکریم کے نام پر بیماریوں کا دھندہ کرنے والوں کی دوکان ٹھپ کر دی۔ فیل شدہ پراڈکٹس میں خطرناک بیکٹیریاز کی موجودگی پر4مختلف برانڈز کی 34 ہزار 368 لیٹر فیل شدہ آئسکریم اور فروزن ڈیزرٹس مارکیٹ سے ہٹوا دی گئیں ۔چمن آئس کریم کے لاہور کے پروڈکشن یونٹ جبکہ گورمے آئس کریم کے لاہور ، ملتان، فیصل آباد اور سیالکوٹ یونٹ کو سیل کر دیا گیا۔ لیبارٹری رپورٹس کے مطابق پراڈکٹس میں ٹوٹل کولیفارمز، فیکل اور اسشریشیا کولائی بیکٹیریاز کی موجودگی پائی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے آئسکریم کے نام پر بیماریوں کا دھندہ کرنے والوں کی دوکان بند کر دی۔مارکیٹ میں بکنے والی 34 ہزار 368 لیٹر فیل شدہ آئسکریم اور فروزن ڈیزرٹس مارکیٹ سے ہٹوا دی گئیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کی فوڈ سیفٹی ٹیموں نے گورمے فوڈز کی 20 ہزارلیٹر، چمن کی 13 ہزار 42 اور رائل قلفی کی 1 ہزار 326 لیٹرز پراڈکٹس ہٹا دیں۔چند روز قبل لیبارٹری رپورٹس کے مطابق ان پراڈکٹس میں خطرناک بیکٹیریاز کی موجودگی پائی گئی۔لیبارٹری تجزیے میں گورمے آئسکریم کی 25، چمن آئسکریم کی 18 جبکہ رائل قلفی کی 3پراڈکٹس فیل ہوئی تھیں۔ فیل ہونے والی پراڈکٹس میں  ٹوٹل کولیفارمز، فیکل اور اسشریشیا کولائی بیکٹیریاز کی موجودگی پائی گئی۔یہ بیکٹیریا گندے پانی، انسانوں اور جانوروں کے فضلے میں پائے جاتے ہیں۔مضر صحت بیکٹیریامعدے، انتڑیوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ متلی، الٹی اور یرقان کا بھی سبب بنتے ہیں۔کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ فیل شدہ برانڈ ز اور ان کے فلیورز کو مارکیٹ سے مکمل ہٹوانے تک کاروائیاں جاری رہیں گی۔سیمپلنگ مہم میں فیل ہونے والی پراڈکٹس کی پروڈکشن بھی اصلاح ہونے تک بند کی گئی ہے۔ناقص خوراک کا کاروبار کرنے والوں کی پنجاب میں کوئی گنجائش نہیں۔