counter easy hit

آٹا اور چینی سکینڈل۔۔!!نیب کا چینی چوروں کیلئے شکنجہ تیار۔۔۔بڑے بڑوں کی شامت آ گئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو نے آٹا اور چینی سکینڈل پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا، نیب ذرائع کے مطابق اربوں روپے کی ڈکیتی پر نیب خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرسکتا۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹا اور چینی ایک پرائم میگا سکینڈل ہے، تمام قانونی پہلووں کا گہرائی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، قانونی جائزے کے بعد بھرپور، جامع، آزادانہ اور قانون کے مطابق کاروائی کا فیصلہ ہوگا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ ایکسائز سے 29اپریل تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ قانون کے سامنے پیش کریں جس کے تحت صوبے میں شراب خانے کھولے گئے۔ سندھ ہائیکورٹ میں شراب خانوں کو لائسنس کے اجرا کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ سندھ اور ڈائریکٹر ایکسائز بھی عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کن شرائط پر شراب خانوں کو لائسنس جاری کیے جاتے ہیں؟ ہمیں یہ دیکھنا ہے جو لائسنس جاری کیا گیا وہ قانون کے مطابق ہے یا نہیں؟۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ سندھ نے بتایا لائسنس جاری کرنے کی دیگر شرائط میں یہ بھی شامل ہوتا ہے کہ تعلیمی ادارے ،مساجد اور مدارس کے قریب شراب خانے نہیں کھولے جائیں گے۔ڈائریکٹر ایکسائز نے عدالت کو بتایا کہ لائسنس جاری کرنے سے پہلے ان ساری چیزوں کا خیال رکھا جاتا ہے۔ شراب خانہ وہاں کھولنے کی اجازت ہے جہاں غیرمسلم آباد ہوں۔انہوں نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ڈیفنس میں جس شراب خانے کے خلاف درخواست دائر کی ہے ان کو 1985 میں لائسنس جاری کیا گیا تھا۔ جس پر عدالت نے کہا کہ 1985 اور 2020 کے ڈیفنس میں بہت فرق ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ شراب خانوں پر مستقل پابندی کےلئے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے معطل کر رکھا ہے۔جس پرعدالت نے سندھ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی نقول بھی 29 اپریل کو طلب کرلیں۔یاد رہے کہ2017 میں بھی سندھ ہائی کورٹ نے شراب کی 120 دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد شراب خانوں کے مالکان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب خانوں کی بندش سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website