counter easy hit

بریکنگ نیوز :نواز شریف اور مریم نواز کی جیل سے رہائی مشکل ۔۔۔ لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے (ن) لیگیوں پر بجلیاں گرا دیں

اسلام آباد ; سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ وکلاء صفائی کے اٹھائے گئے نقاط زیر بحث لانے کی ضرورت ہے۔جسٹس محسن اختر کیانی اور،

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے مجرموں کی اپیلوں پر فیصلہ تحریر کیا۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اور دیگر کی اپیلیں سماعت کے لیے منظور کی جاچکی ہے جس پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب بھی طلب کرلیا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم نامے میں نواز شریف اور دیگر کی اپیلیں موسم گرما کی تعطیلات کے بعد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی گئی جب کہ عدالت نے کہا ہے کہ نیب ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے پر معاونت کے لیے افسر بھی مقرر کرے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکلاء صفائی نے اپیلوں کے فیصلے تک سزائیں معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی استدعا کی جس پر سماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ جولائی کے آخری ہفتے میں دستیاب بینچ میں اپیل سماعت کے لیے مقرر کی جائے جب کہ وکلاء صفائی کے اٹھائے گئے نقاط زیر بحث لانے کی ضرورت ہے۔ جبکہ دوسری جانب اڈیالہ جیل کی قیدی مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا پروگرام موخر کردیا گیا، منتقلی کے آئندہ پلان سے پمز انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس کی منتقلی کا پروگرام عارضی طور پر موخرکردیا ہے،

جس سے پمز انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد سہالہ ریسٹ ہاؤس میں تعینات خصوصی میڈیکل ٹیم واپس روانہ ہوگئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی منتقلی کے آئندہ پلان سے پمز انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے گا۔مریم نواز کی منتقلی کے پیش نظر خصوصی میڈیکل ٹیم ریسٹ ہاؤس میں تعینات تھیگذشتہ روز اڈیالہ جیل راولپنڈی سے مریم نواز کی سب جیل سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا امکان تھا، جس کے پیش نظر پمزاسپتال کی میڈیکل ٹیم سہالہ ریسٹ ہاؤس پہنچ گئی تھی۔خصوصی میڈیکل ٹیم خاتون ڈاکٹر اورایک نرس پر مشتمل تھی جبکہ پمز اسپتال کی ایمبولینس چوبیس گھنٹے سہالہ ریسٹ ہاؤس پر موجود رہے گی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ سب جیل کے لئے دس لیڈی ڈاکٹر، تین نرسیں اور دو ایمبولینس مختص کی گئی جبکہ سہالہ ریسٹ ہاؤس میں ڈاکٹر اور نرسیں تین شفٹوں میں ڈیوٹی کریں گی۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق کہ مریم نواز 6 روز گزرنے کے بعد بھی خود کو جیل کے ماحول میں ڈھال نہیں پائی ہیں انہوں نے جیل حکام سے صفائی ستھرائی سے متعلق شکایات کیں۔خیال رہے کہ سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دیا گیا تھا اور اس کی سیکیورٹی کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، حکام کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی جیل سے ریسٹ ہاؤس منتقلی کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ نواز شریف اور مریم نواز 13 جولائی کو لندن سے وطن واپس آئے تھے جس کے بعد انہیں گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزا سنائی تھی۔