counter easy hit

بریکنگ نیوز: پاکستانی سیاست میں ہلچل : چیف جسٹس کے خلاف بیان بازی کرنے والے نامور سیاستدان کو گرفتار کر لیا گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) عدلیہ کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کرنے کے خلاف فیصل رضا عابدی کو گرفتار کر لیا گیا ہے ، واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق رکن اسمبلی فیصل رضا عابدی کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا ،

نجی ٹی وی چینل کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کردیاچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل رضا عابدی کی توہین عدالت سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی ۔ چیف جسٹسنے متعلقہ تھانے کو فیصل رضا عابدی کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل رضا عابدی کو اگلی پیشی پر پکڑ کر لایا جا ئے ۔ سپریم کورٹ نے نجی چینل کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کر دیا ۔نجی ٹی وی کے وکیل نے کہا کہ نجی چینل نے معذرت کر لی ہے اور اینکر کو بھی نکال دیا ہے ۔ اس بات پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا چینل نے پروگرام نشر ہونے سے پہلے نہیں دیکھا۔ کیا معافی ایسے ہوتی ہے ، کہاں ہیں فیصل رضا عابدی ؟ انھوں نے کہا کہ ہم معافی قبول نہیں کر رہے ۔ کیا اس طریقے سے تنقید کی جاتی ہے ، تنقید کرنے کا بھی کوئی طریقہ ہوتا ہے ۔عدالتوں کو بے ہودہ نہیں کہا جاتا.عدالت نے کیس کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی۔سپریم کورٹ نے گزشتہ روز فیصل رضا عابدی کی جانب سے عدلیہ مخالف بیان بازی کا نوٹس لیا اورسپریم کورٹ کی جانب سے فیصل رضا عابدی کو نوٹس جاری کر دیا گیا تھا۔جس پر سندھ حکومت نے اسلام آباد پولیس کو سابق پیپلزپارٹی رہنما فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے لیے اجازت نامہ جاری کردیا۔محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے تحریری اجازت نامہ جاری کیا گیا جس میں پولیس اور انتظامیہ کو فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس ٹیم سے معاونت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر فیصل رضا عابدی پر مقدمات درج کیے گئے تھے۔سپریم کورٹ کے ترجمان شاہد حسین کی مدعیت میں مقدمہ تھانا سیکریٹریٹ میں درج کیا گیا تھا۔ فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ زیر دفعہ 228،500، 505 دو، 506 اور 34 کے تحت درج کیا گیا جب کہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ7 اے ٹی اے بھی لگائی گئی۔واضح رہے کہ فیصل رضا عابدی پاکستان پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر رہے ہیں لیکن پارٹی سے اختلاف کے باعث وہ پارٹی رکنیت سے مستعفی ہوگئے تھے جب کہ وہ 2009 سے 2014 تک سینیٹر رہے ہیں۔