counter easy hit

بریکنگ نیوز : جہانگیر ترین کی ساری محنت ضائع ۔۔۔۔۔ پنجاب کے اہم ترین آزاد رکن اسمبلی نے تحریک انصاف میں شامل ہونے سے انکار کر دیا

لاہور; پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں ، پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین فیصل آباد سے آزاد امیدوار انکی حمایت حاصل کرنے ناکام ،این اے101 سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار عاصم نذیراور پی پی 108

سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار اجمل چیمہ سے ملاقات کیلئے رابطہ قائم کیا ہے تاہم اجمل چیمہ نے مصروفیات کا بہانہ بنا کر انہیں ٹال دیا جس کے بعد رائے حسن نواز ، چوہدری فیض اللہ کموکا اور شیخ خرم شہزاد اجمل چیمہ نے مصروفیات کا بہانہ بنا کر انہیں اٹال دیا جس کے بعد رائے حسن نواز ، چوہدری فیض اللہ کموکا اور شیخ خرم شہزاد اجمل چیمہ کی حمایت حاصل کر نے کیلئے ان کے گھر پہنچ گئے ، دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنماء بھی آزاد امیدواروں کو اپنے ساتھ ملانے کیلئے سر گرم ہیں ، ذرئع نے بتایا ہے کہہ عاصم نذیر اجمل چیمہ نے ابھی تک کسی کی حمایت کا اعلان نہیں کیا اور ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے ساتھ پانچ ایم پی اے ہیں اور ان کا گروپ سوچ بچار کے بعد کسی کی حمایت کا فیصلہ کرے گا ۔دوسری جانب پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان رسہ کشی جاری ہے اور دونوں جماعتوں نے ہی جیتنے والی جماعتوں اور امیدواروں سے رابطے مزید تیز کردیے۔ووٹوں کے تناسب سے مسلم لیگ ن کو تحریک انصاف پر برتری حاصل ہے تاہم پی ٹی آئی صوبے

میں حکومت سازی کا اعلان کرچکی ہے۔مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر صوبے میں حکومت بنانے کے لیے پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ ق سے بھی رابطہ کرلیا، اس سلسلے میں سردار ایاز صادق نے ق لیگ کے رہنما چوہدری پرویز الہی کو فون کیا اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تعاون مانگا۔ اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اسلام آباد میں ہیں اس لیے آئندہ دو روز بعد رابطہ کریں۔ دوسری جانب حکومت سازی کے لیے صدر ن لیگ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود سے ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے صوبے میں پیپلز پارٹی کے 6 ایم پی ایز کی حمایت مانگی۔ شہباز شریف آج پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ سے بھی ملاقات کریں گے اور پنجاب میں حکومت سازی سمیت وفاق میں آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔یاد رہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے پاس 129، تحریک انصاف 123 اور صوبے سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 29 ہے جو حکومت سازی کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔مزید خبروں کے لیے آپ ہماری ویب سائٹ کو وزٹ کر سکتے ہیں۔