counter easy hit

مودی سرکار کے منہ پر زوردار تماچہ۔۔! بھارتی کی اہم ترین ریاست میں دیواروں پر ایک بار پھر’’ فری کشمیر‘‘ کے نعرے درج،حیران کن انکشاف

بنگلور (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورکے علاقے شیواجی نگر میں دیواروں پرایک بار پھر کشمیریوںکے حق میں اور’’فری کشمیر‘‘ کے نعرے دیکھے گئے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے ان نعروں کو مٹانے کے لیے دیواروں پرنیا رنگ کرلیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ایسٹ) ایس ڈی شرانپا نے کہا کہ اس سلسلے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ تحقیقات جاری ہے اور مجرموں کو جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ آج صبح ہی ہمارے علم میں آیا اور لگتا ہے کہ یہ کارروائی حال ہی میں کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سی سی ٹی وی کیمروں سے معلومات جمع کررہے ہیں ۔ گزشتہ ماہ بھی بنگلورمیں چرچ اسٹریٹ پر کچھ دکانوں اور دیواروں کے شٹروں پر وزیر اعظم نریندر مودی اور متنازعہ شہریت قانون کے خلاف نعرے درج کئے گئے تھے۔‎دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سینئر تجزیہ کار اسامہ غازی نے کہا ہے کہ او آئی سی لائن پر آگیا ہے۔ اپنے ایک ویڈیو میں اسامہ غازی نے کہا کہ او آئی سی نمائندہ کےساتھ مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جارحانہ انداز اپنایا۔ اور برملا کہا کہ او آئی سی کو پہلے بھی بھارتی مظالم پر بریفنگ دیتے رہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ او آئی سی امیدوں پر پورا نہ اترا۔ اسامہ غازی کا کہنا ہے کہ او آئی سی نمائندے نے پاکستانی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کا اولین ایجنڈا فلسطین اور کشمیر ہے۔ او آئی سی نمائندہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سعودیہ عرب جا کر پاکستان کے موقف کو بیان کروں گا۔ پاکستان کا امیج پوری دنیا میں بہتر ہو رہا ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی کی پوری دنیا میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔ترقی یافتہ ملک بھارت سے سرمایہ کاری نکال رہے ہیں جبکہ اقوام متحدہ نے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر بھارتی کیخلاف مقدمہ درج کر دیا ۔ اقوامِ متحدہ کی ہائی کمشنر برائے حقوقِ انسانی کے دفتر کی جانب سے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست جمع کروائی دی

BIGGEST PROTEST, INDIAN STATE WALLS CHALKED WITH SLOGANS OF FREE KASHMIR.jpg

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website