counter easy hit

عارف نظامی نے دھماکہ خیز بریکنگ نیوز دے دی

Arif Nizami gave explosive breaking news

لاہور (ویب ڈیسک ) معروف صحافی عارف نظامی کا دو روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کو جیل تک چھوڑنے والے ریلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب نواز شریف کو جیل چھوڑنے گئے تو حمزہ شہباز ڈرائیونگ سیٹ پر براجمان تھے۔بظاہر لگ رہا ہے کہ حمزہ شہباز ڈرائیونگ سیٹ پر ہیں لیکن علامتی طور ہر دیکھا جائے تو یہ مریم نواز کی سیاست میں واپس آنے کی رونمائی تھی۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ اپوزیشن کا رول ادا کریں گی تو ہو سکتا ہے انہیں الیکشن بھی لڑوایا جائے۔ن لیگ میں حمزہ شہباز کی حیثیت ثانوی ہے جب کہ کلیدی کردار مریم نواز کا ہو گا۔عارف نظامی کا مزید کہنا تھا کہ این آر او صرف شہباز شریف کی حد تک ہوا ہے یعنی کے کہا جا سکتا ہے کہ صرف آدھا این آر او ہوا تھا۔ یہی وجہ ہے حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی ضمانتیں ہوئیں۔ لیکن مجھے لگتا یہ ہے کہ شہباز شریف کسی وجہ سے ناراض ہو کر لندن گئے ہیں اور میرا خیال ہے کہ یہ ناراضی نواز شریف سے ہے۔ کیونکہ نواز شریف کہتے ہوں کہ بھائی تم نے اچھا این آر او کیا ہے میری ضمانت تک منسوخ پو گئی ہے۔ تاہم بعد میں ان کو منا لیا گیا۔ جب کہ دوسری طرف بتایا جا رہا ہے کہ کہ شہباز شریف نے اپنے فیصلے سے یوٹرن لیتے ہوئے پھر سے پی اے سی کے چیئرمین کا عہدہ خود کو سونپنے کی ٹھان لی ہے۔ شہباز شریف کے چیئرمین پی اے سی کے عہدے سے دستبرداری کے معاملے پر نئی پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق ن لیگ کے صدر نے عہدے پر برقرار رہتے ہوئے استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے سے متعلق بلاول بھٹو کو ن لیگ نے آگاہ نہیں کیاتھاجبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی، خورشید شاہ، ن لیگ اور حکومت کے درمیان ہونے والی بات چیت سے بے خبر تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ ن لیگ کے راہنماﺅں سے مل کر اس ایشو کو اٹھائیں گے۔دوسری جانب یوٹرن لینے کا سہرا تو پی ٹی آئی کے سر ہے تاہم کئی اور پارٹی کے سربراہوں نے بھی متعدد بار یوٹرن لیے ہیں۔حال ہی میں ن لیگ کے سربراہ شہباز شریف نے بھی بڑی خاموشی سے یوٹرن لیتے ہوئے پی اے سی کے چیئرمین کا عہدہ پھر سے اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔گزشتہ دنوں کچن کیبنٹ کے نتیجے میں ہونے والے فیصلوںمیں کئی عہدوں کے ساتھ چیئرمین پبلک کمیٹی کے عہدے کی ذمہ داری سے خود کو بری کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے اس کا سربراہ رانا تنویر کو بنا دیا تھا جس پر حکومت اور پیپلز پارٹی نے خوب تنقید کی تھی۔ تاہم ابھی پتا چلا ہے کہ شہباز شریف نے اپنے فیصلے سے یوٹرن لیتے ہوئے پھر سے پی اے سی کے چیئرمین کا عہدہ خود کو سونپنے کی ٹھان لی ہے ۔ شہباز شریف کے چیئرمین پی اے سی کے عہدے سے دستبرداری کے معاملے پر نئی پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق ن لیگ کے صدر نے عہدے پر برقرار رہتے ہوئے استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website