counter easy hit

‘ پاکپتن اراضی کیس میں اینٹی کرپشن کی ٹیم کی نواز شریف سے پوچھ گیچھ، سابق وزیر اعظم کیا جواب دیتے رہے؟

'Anti-corruption team Nawaz Sharif will be questioned in Pakpattan land case, what did the former PM respond?

لاہور (نیوز ڈیسک) کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف سے پاکپتن اراضی الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکپتن اراضی الاٹمنٹ کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن کی چار رکنی ٹیم نے ڈائریکٹر ساہیوال شفقت اللہ کی سربراہی میں جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف کا ابتدائی بیان قلمبند کرلیا۔ سابق وزیر اعظم سے ایک گھنٹہ تک تحقیقات کی گئیں۔ٹیم نے نواز شریف سے پاکپتن میں آٹھ ہزار کینال اراضی کے حوالے سے سوالات کئے اور نوازشریف کا بیان بھی قلمبند کیا۔ ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم نے نوازشریف کے سامنے ایک سوالنامہ رکھا، جس میں 15 سوالات تھے، ٹیم نے ابتدائی تفتیش ختم ہونے کے بعد رپورٹ پر نوازشریف کے دستخط بھی کروائے۔اینٹی کرپشن نے نواز شریف کو 9 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا۔دوران تفتیش تحقیقاتی ٹیم نے 1985ء کے کاغذات نواز شریف کے سامنے رکھے۔ جس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ 34 سال پُرانے کاغذات ہیں، یہ کافی پُرانی بات ہے لہٰذا میں مشاورت کے بعد جواب دوں گا کیونکہ مجھے کچھ یاد نہیں۔ تحقیقیاتی ٹیم نے نواز شریف سے سوال کیا کہ کیا الاٹمنٹ کے لئے اخبار میں اشتہار دیا تھا؟ زمین کن بنیادوں پر الاٹمنٹ کی گئی؟ کن کن افسران کو الاٹمنٹ کا حکم نامہ جاری کیا گی؟ جس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ یہ بہت پُرانا کیس ہے، مجھے کچھ یاد نہیں۔تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا کن بنیادوں پر دیوان قطب کو زمین الاٹ کی گئی؟ جس پر نواز شریف نے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے تھے لیکن مجھے تفصیلات یاد نہیں ہیں۔ ہم نے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کام کیا، کبھی اختیارات سے تجاوز نہیں کیا۔ ہمیشہ پاکستان کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کیس کے حوالے سے قانونی ٹیم کی مشاورت کے بعد جواب دوں گا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نواز شریف سے کی جانے والی تفتیش کی ابتدائی رپورٹ ڈی جی اینٹی کرپشن اعجاز حیسن شاہ کو پیش کرے گی اور وزیراعظم کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 1985ء میں اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف نے پاکپتن میں دربار کے گرد محکمہ اوقاف کی اراضی غیر قانونی طور پر دربار کے سجادہ نشین کے نام منتقل کردی تھی اور محکمہ اوقاف کا جاری کردہ زمین واپس لینے کا نوٹیفیکیشن بھی منسوخ کردیا تھا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website