counter easy hit

ایک بھارتی وکیل نے نریندر مودی کی طبیعت صاف کردی

An Indian lawyer cleared the nature of Narendra Modi

نیویارک(ویب ڈیسک) عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کیس کا فیصلہ سنایا جس پر بھارت نے اسے اپنی جیت قرار دے کر جشن منایا۔ لیکن اب امریکہ میں مقیم بھارتی وکیلوں کے بڑے گروپ نے بالآخر تسلیم کر لیا ہے کہ کلبھوشن کیس کے فیصلے میں پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ اور بھارت کلبھوشن کیس ہار گیا ہے۔ اس ضمن میں بھارتی وکیلوں کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہندی ترجمہ کروا کر اس فیصلے کا بغور جائزہ لیں۔نیویارک میں مقیم جسونت ٹھاکر ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کی معطلی اور رہا کرنے کی بھارتی درخواستیں مسترد ہونے کا مطلب واضح ہے کہ بھارت کلبھوشن یادیو کیس ہار گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعجب ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت تمام حکومتی حکام اور میڈیا اس فیصلے کو اپنی جیت تصور کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو چاہیئے کہ کلبھوشن کیس کا فیصلہ ہندی زبان میں ترجمہ کروا کر اس فیصلے کا بغور جائزہ لیں تب جا کر انہیں سمجھ آئے گی کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ہے ۔لائرز فار ہیومین رائٹس انٹرنیشنل ( ایل ایچ آر آئی) کے سیکرٹری جنرل اور سنئیر وکیل نوکرن سنگھ نے کہا کہ بھارت کے لیے فیصلے میں خوشی اور جشن منانے والی کوئی بات نہیں ہے، عالمی عدالت نے کلبھوشن کے خلاف پاکستان کی فوجی عدالت کے فیصلے کو مسترد نہیں کیا، اب کلبھوشن کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا اختیار ایک مرتبہ پھرسے پاکستان کو دے دیا گیا ہے ۔جبکہ امریکہ میں مقیم پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دینے کے لیے پاکستان پہلے ہی آمادہ ہو چکا تھا۔ ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے کلبھوشن کیس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت نے مودی کے بھیانک چہرے پر صرف ایک تھپڑ رسید کیا ہے، اب پاکستان کلبھوشن یادیو کو پھانسی دے کر دوسرا تھپڑ مارے گا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website