counter easy hit

اگر اس نے تمہارے ساتھ دوستی لگا لی تو میں ۔۔۔۔۔ آمنہ کے کیس میں ایک اور شرمناک انکشاف

amina, murder, case, new, shocking, facts, if, you, made, friendship, with, that, then, i will

لاہور(ویب ڈیسک ) لاہور کے علاقے بند روڈ پر ٹیکسی سروس میں قتل ہونے والی نوجوان لڑکی آمنہ کے کیس میں اہم ترین پیش رفت ہوئی ہے ، پولیس نے اہم ترین کردار کو گرفتار کر لیا ہے لیکن ابھی تک مرکزی ملزم کی گرفتاری چیلنج بنی ہوئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق قتل کا یہ واقع 10 اگست کو لاہور کی بند روڈ پر پیش آیا جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کرتے ہوئے آمنہ کے دوست ارسلان کو گرفتار کر لیا ہے جس نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نے مرکزی ملزم فیضان کو چیلنج کیا تھا کہ وہ آمنہ کے ساتھ دوستی کر کے دکھائے گا ، ارسلان نے آمنہ سے دوستی کی اور اس کے ساتھ ویڈیو بنا کر فیضان کو دبئی بھیج دی ، ویڈیو پر فیضان مشتعل ہو گیا اور اس نے اجرتی قاتل کے ہاتھوں آمنہ کو قتل کروا دیا ۔ پولیس کے مطابق آمنہ کی پہلے فیضان کے ساتھ بھی دوستی تھی ۔ آئی جی پنجاب نے دیگر ملزمان کی گرفتار کیلئے افسران کو ہدایت کر دی ہے ۔ یاد رہے کہ یہ واقعہ دس اگست کو بند روڈ پر پیش آیا. ملتان روڈ سے رائیڈ بک کرانے والی آمنہ حسین کو بند روڈ پر دن دیہاڑے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا،پولیس کے مطابق گاڑی کے ڈرائیور نے بتایا کہ لڑکی کوملتان روڈ کی سوسائٹی سے پک کیا تھا اور اس کو لبرٹی جانا تھا مگر بند روڈ پر آمنہ نے گاڑی رکوا کرایک شخص کو کال کرکے بلایا اور اس سے رقم کا تقاضا کیا جس پر مسلح شخص نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر جاں بحق ہوگئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان بھی جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مانسہرہ شہر کے علاقے ناڑی محلہ میں نامعلوم افراد نے خواجہ سرا کو گھر میں گھس کر قتل کردیا۔

ایبٹ آباد کا رہائشی خواجہ سرا فرحان عرف ہنی ناڑی محلہ میں کرائے کے گھر میں مقیم تھا کہ نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ہنی موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ مانسہرہ پولیس کا کہنا ہے کہ ہنی کو پانچ گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، محلے داروں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور گولیوں کے خول اور دیگر ضروری شواہد اکٹھے کرنے کے بعد خواجہ سرا کی لاش کو پوسٹ کے لیے کنگ عبداللہ اسپتال منتقل کردیا۔ پولیس نے بتایا کہ نا معلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ واقعےسے متعلق مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔ہنی کے قتل کےواقعے کے بعد خواجہ سرا برادری کی جانب سے احتجاج کی کال دے دی گئی ہے اُن کا مطالبہ ہے کہ ہنی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، جب تک قاتل گرفتار نہیں ہوں گے وہ احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ خیبر پختونخوا میں خواجہ سرا کے حقوق کے لیے کام کرنے والے تیمور کمال نے ہنی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ ہنی کو پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد انہیں گولیاں مار کے قتل کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس سے قبل جون 2019 میں خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں ایک آفتاب عرف مایا خان نامی خواجہ سرا کو قتل کیا گیا تھا ۔ خیبر پختونخوا میں سرگرم خواجہ سرائوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم کا کہنا ہے کہ سال 2015 سے اب تک 64 خواجہ سرائوں کو قتل کیا جاچکا ہے جبکہ متعدد خواجہ سرا فائرنگ کے مختلف واقعات میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website