counter easy hit

الجزائر نے 13 ہزار پناہ گزینوں کو جبری طور پر صحارا میں چھوڑ دیا

الجزائر سٹی: الجزائر نے 13 ہزار سے زائد پناہ گزینوں کو دنیا کے سب سے بڑے اور خطرناک صحرا ’’صحارا‘ میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا۔
Algeria forced forced 13,000 refugees to forced in Saharaبین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق الجزائر کی حکومت نے گزشتہ 14 ماہ کے دوران 13 ہزار سے زائد مہاجرین کو جبری طور پر لق و دق صحرا میں بھٹکنے کے لیے چھوڑ دیا ہے جہاں نہ خوراک کا کوئی ذریعہ ہے اور نہ ہی پینے کو پانی موجود ہے جب کہ ان پناہ گزینوں میں حاملہ خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ الجزائر نے پناہ گزینوں پر یہ قیامت اس لیے ڈھائی ہے تاکہ وہ ہمسایہ ممالک نائیجریا یا مالی چلے جائیں۔

صحرائے اعظم یا صحارا دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے جس کا رقبہ 90 ہزار مربع کلومیٹر ہے جو تقریبا امریکا کے کُل رقبے کے برابر ہے۔ الجزائر کے جنوب مغرب میں اس عظیم ریگستان کی سرحدیں ملتی ہیں۔ اس عظیم ریگستان میں درجنوں پناہ گزینوں کو موسم کی سختی اور اشیائے خوردونوش کی کمی کے باعث بے ہوش ہوتا دیکھا گیا ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لیے متحرک تنظیموں نے اقوام متحدہ کو اس صورت حال پر فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔