counter easy hit

پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے بعد نریندر مودی کا خصوصی پیغام سامنے آ گی

لاہور (ویب ڈیسک ) بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی پر بھارتی وزیراعظم مودی کا خصوصی پیغام، رہائی پانے والے پائلٹ کو خوش آمدید کہا، تاہمپاکستان کے جذبہ خیر سگالی کو سراہنے سے گریز کیا ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی پر بھارتی وزیراعظم مودی کا خصوصی پیغام سامنے آیا ہے۔ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں مودی نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھارت واپس لوٹنے پر خوش آمدید کہا۔ مودی نے کہا کہ بھارت کی 130 کروڑ عوام کو ابھی نندن پر فخر ہے۔ تاہم اس موقع پر مودی نے پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کو سراہنے سے گریز کیا۔واضح رہے کہ پاکستان نے جنگی اور سفارتی محاذ پر کامیابی سمیٹنے کے باوجود امن کے فروغ کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کر دیا۔بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو اسلام آباد سے لاہور لایا گیا جہاں اسے براستہ واہگہ بارڈر بھارت کے حوالے کیا گیا۔ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے ائیر اتاشی گروپ کیپٹن جے ڈی کوریین بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو لے کر بھارت روانہ ہوئے۔ بھارتی پائلٹ کی بی ایس ایف حکام کو حوالگی کے وقت وزارت خارجہ، ایف آئی اے، رینجرز، کسٹمز، سول و فوجی حکام موجود تھے جبکہ پاکستان میں بھارتی سفارتخانے کے لوگ بھی واہگہ بارڈر پر موجود تھے۔جبکہ دوسری جانب بھارتی سکیورٹی اداروں کے لوگ، وزارت خارجہ بھارت اور بھارت کے سول اور فوجی حکام بارڈر کے دوسری جانب موجود تھے۔ بھارتیسفارت خانے کے عملہ نے گرفتار بھارتی پائلٹ ابھینندن کی صحت اور صحیح سلامت ہونے کی یقین دہانی بھی کروائی۔ عملے میں جوائے تھامس کورین، اشوک کُمار، ناریش کُمار اور گورکھ شرما شامل تھے۔ اس موقع پرواہگہ بارڈر پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔جبکہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی حوالگی کے موقع پر بھارت کی جانب واہگہ بارڈر پر عام عوام کو نہیں دیکھا گیا جبکہ پاکستان کی طرف عام عوام کا کافی رش تھا۔بھارت کی جانب واہگہ بارڈر پر پریڈ بھی منسوخ کر دی گئی جبکہ پاکستان کی جانب پریڈ اور پرچم اُتارنے کی تقریب معمول کے مطابق ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ابھی نندن کی بھارت منتقلی کے بعد فوری طور پر انٹیلی جنس یونٹس لے جایا جائے گا جہاں ان کا میڈیکل اور نفسیاتی معائنہ کیا جائے گا۔یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو ایک کار خود کش دھماکے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے براہ راستپاکستان پر عائد کیا تھا۔ پلوامہ واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوئی اور 26 فروری کی رات بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بالاکوٹ کے قریب نصب ہتھیار پھینکتے ہوئے بھاگ نکلے تھے۔جس کے بعد بدھ کی صبح 27 فروری کو پاک فضائیہ نے بھارت کو سرپرائز دیتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے جبکہ ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پاک فوج نے ابھی نندن کو مشتعل ہجوم سے بچایا اور حراست میں لے لیا تھا۔ ابھی نندن کے قبضے سے مختلف سامان بھی برآمد ہوا جس میں ایک پستول، گولیاں نقشے اور دیگر کاغذات شامل تھے۔ابھی نندن پاک فوج کی زیر حراست رہا جہاں اسے کے ساتھ مہذب سلوک روا رکھا گیا جس کا اعتراف بھارتی پائلٹ نے جاری کردہ ویڈیو میں بھی کیا۔ بھارتیپائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کی گرفتاری کے بعد سے بھارتی میڈیا میں یہ چرچا تھا کہ پاکستان اب پائلٹ کی رہائی کے لیے بھارت کے سامنے شرائط رکھے گا ، بھارتی حکومت نے مؤقف دیا کہ ہم کسی قسم کی شرائط ماننے کو تیار نہیں ہیں۔