counter easy hit

امریکی پابندیوں کے بعد ایران نے اپنا تیل فروخت کرنے کے لیے دیسی فارمولا اختیار کر لیا

After American sanctions Iran has adopted Desi Formula to sell its oil

تہران(ویب ڈیسک)ایران کے وزیرتیل بی جان نامدارنے کہاہے کہ ایران کا تیل برآمد کرنے ممالک کی تنظیم ( اوپیک )کو خیر باد کہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ایران امریکا کی پابندیوں سے بچنے کے لیے غیر روایتی ذرائع سے تیل فروخت کررہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس بات کا انکشاف ایران کے وزیر تیل بی جان نامدار زنگانہ نے ایک انٹرویو میں کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم غیر سرکاری یا غیر روایتی انداز میں تیل فروخت کررہے ہیں اور یہ تمام خفیہ عمل ہے کیونکہ اگر ہم اسے عام کرتے ہیں تو پھر اس کو امریکا فوری طور پر روک دے گا۔انھوں نے ایران کی تیل کی برآمدات کے اعداد وشمار فراہم کرنے سے انکار کردیا ۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایران پر عاید کردہ پابندیاں ختم نہیں کی جاتی ہیں،اس وقت تک وہ تیل کی برآمدات کے اعداد وشمار جاری نہیں کریں گے۔ایرانی وزیر تیل کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران کے خلاف سخت پابندیاں عاید کرکے اس کی معیشت کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے اور اس طرح وہ برائی کی بلوغت کو پہنچ گیا ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکی طیارہ بردار جہاز ابراہم لنکن کو خلیج عربی میں امریکی فورسز یا تجارتی جہازوں پر ایرانی حملوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکی وزارت دفاع پنٹاگان کی جوابی کارروائی کا محور شمار کیا جا رہا ہے۔ تقریبا 70 طیاروں کا حامل یہ بحری جہاز بحر عرب میں بین الاقوامی پانی میں کھڑا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیں امریکی فوج کی مرکزی کمان کے کمانڈر فرینک میکنزی نے کہاکہ کہ اگر امریکہ حالیہ دنوں میں اپنے عسکری وجود کو مضبوط نہ بناتا تو اب تک حملہ ہو چکا ہوتا۔میکنزی کے مطابق وہ سمجھتے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website