counter easy hit

72 سالوں بعد ایسا کام ہوگیا کہ پوری دنیا حیران رہ گئی، پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند

After 72 years, the whole world was shocked, the head of the Pakistani nation proudly

واشنگٹن (نیوز ڈیسک ) ٹرمپ، عمران خان ملاقات میں تاریخ رقم کر دی گئی، پاکستان امریکا تعلقات کے 72 برسوں کے دوران کبھی کس امریکی صدر نے پاکستانی وزیراعظم یا صدر کیساتھ اتنی طویل پریس کانفرنس نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکا تمام تر خدشات کے برعکس اب تک کامیاب ثابت ہوا ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گزشتہ روز ہوئی ملاقات کے چرچے تاحال جاری ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی 72 سالہ تاریخ کے دوران کبھی کسی امریکی صدر نے کسی پاکستانی وزیراعظم یا صدر کیساتھ بہت زیادہ طویل پریس کانفرنس نہیں کی۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ون آن ملاقات کی تھی اور پھر ایک طویل پریس بریفنگ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔اس دوران دونوں رہنماوں کی جانب سے مثبت ماحول میں مثبت گفتگو کی گئی۔سیاسی تجزیہ کار وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیر کے روز ہوئی ملاقات کو ہر لحاظ سے تاریخی قرار دے رہے ہیں، اور اسے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی امریکی صدر کیساتھ ملاقات کو خوشگوار تجربہ قرار دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کی مہمان نوازی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔واضح رہے کہ پیر کے روز امریکی صدارتی محل وائٹ ہاوس میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان مسئلے کے حل کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان کے پاس وہ پاور ہے جو دیگر ممالک کے پاس نہیں۔ امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر افغان جنگ سے باہر نکلنے کی راہ تلاش کر رہا ہے۔اس معاملے میں پاکستان ماضی میں امریکا کا احترام نہیں کرتا تھا لیکن اب ہماری کافی مدد کررہا ہے۔ پاکستان امریکا کیلئے بہت اہمیت ر کھتا ہے، پاکستان افغان عمل آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ افغان مسئلے کے حل کیلئے معاونت فراہم کرنے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جو امداد بند کر دی تھی وہ بھی بحال ہو سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امداد اس لیے بند کی تھی کہ وہ امریکا کی مدد نہیں کر رہا تھا، یہ بات عمران خان کی حکومت بننے سے پہلے کی ہے۔افغان کی جنگ چاہتے تو ایک ہفتے میں جیت سکتے تھے، تاہم وزیراعظم عمران خان کی بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ اس مسئلے کا حل فوجی آپریشن نہیں بلکہ مذاکرات ہیں۔ پاکستان افغانستان میں لاکھوں لوگوں کے قتل عام کو روک سکتا ہے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ کا بات چیت کے ذریعے خاتمہ ایک بہترین فیصلہ ہے۔وزیراعظم عمران خان نے اس دوران امریکی صدر سے کہا کہ امریکا پاکستان کیلئے بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے مجموعی تعلقات مزید بہتر ہوں، اور تجارتی تعلقات بھی فروغ پائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امداد کے حصول کی بجائے امریکا کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے۔ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کا خواہشمند تھا، پاکستان کیلئے امریکا بہت اہمیت رکھتا ہے، روس کے خلاف افغان جنگ میں پاکستان فرنٹ اسٹیٹ تھا۔پاکستان نے نائن الیون کے بعد دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی۔ افغان تنازع کا حل صرف طالبان سے امن معاہدہ ہے۔ امید ہے ہم آنے والے دنوں میں طالبان پر مذاکرات جاری رکھنے پر زور دینے کے قابل ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے موقع پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھی ثالثی کی پیش کش کی۔ٹرمپ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی کہا تھا کہ امریکا مسئلہ کشمیر کے حل میں معاونت کرے اس لیے مجھے ثالث بننے میں خوشی ہوگی۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ اگر مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے میں کوئی مدد کرسکتا ہوں تو مجھے آگاہ کریں۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکا پاک بھارت تعلقات میں بہتری کیلئے بھی مصالحت کرسکتا ہے۔ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان کا دورہ کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ تاحال انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت نہیں دی گئی، تاہم اگر وزیراعظم عمران خان دعوت دیں، تو وہ ضرور پاکستان کا دورہ کریں گے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر سے ملاقات کیلئے وائٹ ہاؤس پہنچے۔وائٹ ہاؤس پہنچنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیااور مصافحہ کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ عمران خان کے ساتھ ملاقات کو انتہائی خوشگوار دیکھ رہا ہوں، امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر مین مسکراہٹوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ ون آن ون ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر کے درمیان وفود کی سطح پر نشست بھی ہوئی۔ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک ہوئے۔ دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ملاقاتوں کے دوران بڑے بریک تھرو کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جبکہ بتایا جا رہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے اس دورے کے دوران امریکا پاکستان کو آزادانہ تجارتی معاہدے کی پیش کش بھی کر سکتا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website