counter easy hit

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 10 ماہ بعد پاکستانی معیشت کی جان میں جان آگئی

After 10 months, Pakistan's economy started to regain its strength in the Pakistani stock market

کراچی (نیوز ڈیسک ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس 32752.25 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا، مسلسل چوتھے روز بھی 389 پوائنٹس کی تیزی دیکھنے میں آئی، تیزی کے باعث 32 کروڑ شیئرز کا کاروبار ریکارڈ کیا گیا، یہ ریکارڈ 277 روز کے بعد بنا، پانچ کاروباری سیشنز کے دوران حصص مارکیٹ کا 100 انڈیکس 1318 پوائنٹس بڑھ گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی زبردست تیزی دیکھنے کو ملی، انڈیکس 389 پوائنٹس بڑھ گیا۔ تیزی کے باعث 32700 کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی۔ پورے کاروباری روز 1.19 فیصد کاروبار بڑھا اور انڈیکس 389 پوائنٹس کی تیزی کے بعد 32752.25 پوائنٹس کی سطح پر جا کر بند ہوا، بہتر کاروبار کے باعث مارکیٹ میں مزید 4 حدیں بحال ہوئیں۔مارکیٹ میں ایک موقع پر پاکستان سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 32800 کی حد بھی عبور کر گیا تھا تاہم یہ تسلسل برقرار نہ رہ سکا۔ اس دوران بڑی مندی دیکھنے میں آئی اور انڈیکس دوبارہ 32279.86 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا گیا۔ تاہم کاروبار کے اختتامی لمحات میں ایک مرتبہ پھر تیزی دیکھنے میں آئی جس کے باعث حصص مارکیٹ کے 100 انڈیکس 32752.25 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے پہلے روز 8 پوائنٹ، دوسرے روز 175.47 پوائنٹس، تیسرے روز 109.03 پوائنٹس جبکہ آج کاروباری چوتھے روز 389 پوائنٹس کی بڑی تیزی دیکھی گئی۔ معاشی ماہرین کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے کاروباری شخصیات کی خصوصی ملاقاتوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں دوسری جانب قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں اس ملاقات کہ حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کاروباری شخصیات نے آرمی چیف کو معاشی محاذ پر پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا۔یہ ملاقات رات دیر تک جاری رہی۔بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف کو معاشی جمود سے آگاہ کیا جس میں ڈی جی پی کی افزائش انتہائی کم ترین سطح پر آ گئی ہے جب کہ مہنگائی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے اور اس کے نتائج کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں بھی رُک گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال میں ایف بی آر آمدنی بڑھانے کے لیے مسلسل بزنس کمیونٹی کو نچوڑ رہا ہے۔بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف کو شکایت کی کہ ملک میں کاروبار کی بڑھتی ہوئی لاگت کی وجہ سے انہیں اپنا بزنس معاشی لحاظ سے سازگار سطح پر رکھنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔حکومت صرف زبانی یقین دہانیاں کروا رہی ہے اس کے قول و فعل میں تضاد پایا جاتا ہے۔زرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں تاجر رہنما حکومتی رویے پر ناراضی چھپانے کی بجائے پھٹ پڑے اور شکایتوں کے انبار لگا دئیے۔تاجروں نے آرمی چیف کو مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار کے مختلف یونٹس بند ہوتے جا رہے ہیں۔اگر مسائل فوری طور پر حل نہ ہوئے تو سارے کاروبار بند ہو جائیں گے۔جس کے نتیجے میں ملازمین کی چھانٹی کرنی پڑے کی۔انہوں نے کہا کہ سب سے پریشان کن بات تو یہ ہے کہ ہم نے جو مال تیار کر رکھا ہے اس کا کوئی خریدار نہیں مل رہا۔دور دور تک حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آ رہے۔کاروباری شخصیات نے آرمی چیف کو اللہ کا واسطہ دیا کہ خدارا ملکی معیشت کے لیے کچھ کریں۔تاجروں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ ملک کی جی ڈی پی کم ہو رہی ہے اور دوسری طرف ریونیو اور ٹیکسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔یہ ٹیکسز انہی لوگوں سے وصول کیے جا رہے ہیں جو پہلے دے رہے تھے یعنی کہ تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔جب کہ تاجروں اور کاروباری شخصیات کی شکایات سن کر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان سے ہمیں محبت ہے۔کاروباری لوگوں کی پاکستان کے لیے جو خدمات اور قربانیاں دی ہیں اس سے سب آگاہ ہیں۔آپ کی کوششوں سے ہی ملک چلے گا۔آرمی چیف نے کہا کہ آپ کی پریشانیاں سن کر مجھے انتہائی ہمدردی ہے اور میں ان کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔انہوں نے تاجروں کے وفد سے کہا کہ آپ حکومت سے مکمل تعاون کریں اور حکومت مخالف کسی بھی قوت کی حمایت نہ کریں۔آپ کے مسائل حل کیے جائیں گے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website