counter easy hit

ساہیوال واقعہ: تحقیقات مکمل

لاہور: ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے کہاہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ساہیوال واقعہ کی تحقیقات او رانصاف کی فراہمی کے حوالے سے قوم سے کیا ہوا وعدہ پورا کر دکھایا ہے ، ساہیوال جیسے واقعات پولیس میں چالیس سالہ خرابیوں ، سیاسی بھرتیوں اور ذاتی مقاصد کیلئے پولیس کا استعمال کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں جس کی فصل سابقہ حکومتوں نے بوئی ہے اور ہم کاٹ رہے ہیں ۔انہوں نے 90 شاہراہ قائد اعظم پر ساہیوال واقعہ میں جاں بحق ہونے والے جلیل کی فیملی اور وکیل احتشام امیرالدین کے ہمراہ جے آئی ٹی رپوٹ کی فائنڈنگ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے اپنی تحقیقات کے دوران تمام ممکنہ زاویوں سے ثبوت اکٹھے کئے۔ اس رپورٹ نے اپنی فائنڈنگ میں جلیل اور اس کی فیملی کو معصوم اور مکمل طور پر بے قصور قرار دیا ہے جبکہ ذیشان کا تعلق دہشت گرد تنظیم سے تھا اور وہ مشکوک سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اہلکاران کی جانب سے کار پر پیچھے سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جبکہ بچوں کو گاڑی سے نکال کر دوبارہ فائرنگ کی گئی۔ جے آئی ٹی نے اپنی فائنڈنگ میں ملوث چھ اہلکاروں کو اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس پر قانون کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان اہلکاران کی جانب سے اپنی ہی گاڑی پر خود فائرنگ کرنے اور فرانزک ایجنسی کو مہیا کئے جانے والے شواہد میں ٹمپرنگ بھی ثابت ہوئی ہے جس پر ان کے خلاف الگ سے کارروائی کی جار ہی ہے ۔ رپورٹ میں سینئر پولیس افسران کے براہ راست ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے تا ہم جلیل پر جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے اور موقع پر موجود شواہد اکٹھے نہ کرنے اور فرانزک ایجنسی کو بروقت نہ بلانے پر ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی ۔ ترجمان وزیر اعلی نے مزید کہا کہ اس واقعہ میں وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب نے پہلے دن سے ہی سخت غم و غصہ کا اظہار کیا اور فیملی کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ہر طرح سے تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے بچوں کی تعلیم اورکفالت کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔ اس سلسلے میں بچوں کا داخلہ جلد کروایا جائے گا جبکہ بچوں کی مالی امداد کے لئے دو کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جو ٹرسٹ میں جمع کروائی جائے گی جس پر ماہانہ منافع بچوں کو ملتا رہے گا۔ وزیر اعلی پنجاب نے خلیل کے بوڑھے والدین کی مدد کے لئے بھی ایک کروڑ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے تا کہ وہ اپنی زندگی آسانی سے بسر کر سکیں ۔ میڈیا کے سوال کے جواب پر ترجمان وزیر اعلی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑی ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی سرکاری اہلکار یا افسرکو بچانے کی کوشش نہیں کی گئی تا ہم جے آئی ٹی نے آزادانہ طور پر اپنی تحقیقات مکمل کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ماڈ ل ٹاؤن جیسے سانحات رونما ہوتے رہے ہیں جن پر ایکشن نہ ہونے کی بدولت آج پولیس اس نہج پر پہنچی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خلیل کے بھائی جلیل اور ان کے وکیل نے وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب کا انصاف کی فراہمی میں موثر کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اگر انصاف کے تقاضے پورے نہ کرتی تو ہمیں مایوسی ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے عدالت میں جوڈیشل انکوائری جاری ہے جس پر حکومت مزید تعاون کر رہی ہے ۔