counter easy hit

انتہا ہو گئی انتظار کی۔۔۔۔این اے 131 کے حتمی نتائج کا انتظار کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کیا کرتے رہے ؟ ناقابل یقین خبر

لاہور; گذشتہ شام الیکشن 2018ء میں پولنگ کا عمل اپنے اختتام کو پہنچ چکا تھا۔پورے ملک میں پراما نتخابات کا انعقاد ممکن بنایا گیا۔جس کے لیے پاکستان کے سیکیورٹی ادارے تعریف کے مستحق ہیں۔ملک بھر سے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اکثر حلقوں میں بڑی تعداد میں پولنگ اسٹیشنز کے

نتائج سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔لیکن ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے لیے اپنے حلقے 131کا نتیجے کا انتظار طویل ہو گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اپنے حلقے کے نتائج کا انتطار کرتے کرتے ریٹرنگ افسر کے کمرے میں ہی سو گئے اور نیند کے مزے لینے لگ گئے۔۔حلقہ این اے 131میں خواجہ سعد رفیق اور پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان مد مقابل ہیں۔اور دنوں امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ تھا۔ واضح رہے کہ کل پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور مہنگا ترین الیکشن انعقاد پذیر ہوا۔۔۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق عامانتخابات میں 840قومی وصوبائی حلقوں پر 11 ہزار 673 امیدوار حصہ لے رہے تھے،،،قومی اسمبلی کے 270حلقوں پر 3 ہزار 428 امیدوار میدان میں اترے تھے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی 570نشستوں پر 8 ہزار 245 امیدواروں میں مقابلہ ہو ا۔قومی اسمبلی کے 270حلقوں میں 1ہزار 623 آزاد امیدوار حصہ لے رہے تھے۔صوبائی اسمبلیوں کےحلقوں پر 8245امیدواروں میں سے 3 ہزار 856سیاسی جماعتوں کےامیدوار تھے۔خیبرپختونخوا اسمبلی کے لیے 1145 امیدوار میدان میں تھے جبکہ خیبر پختونخواسے قومی اسمبلی کے حلقوں پر 721 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔سندھ اسمبلی کے لیے 2 ہزار 179 امیدوار میدان میں تھے جبکہ سندھ سے قومی اسمبلی کے حلقوں کے لیے 814 امیدوار میدان میں تھے۔پنجاب میں قومی اسمبلی کےحلقوں کیلیے 1534امیدوار میدان میں تھے اور پنجاب اسمبلی کے لیے 3 ہزار 975 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔بلوچستان میںقومی اسمبلی کے حلقوں پر 290امیدوار میدان میں تھے ،اسی طرح بلوچستان اسمبلی کے حلقوں پر 946 امیدوارمیدان میں تھے۔اسلام آباد کے قومی اسمبلیکے 3 حلقوں پر کل 59 امیدوار تھے۔