counter easy hit

مظلوموں کی آہ کیا ہوتی ہے ؟ بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کو کیسے ایک خاتون سکول ٹیچر کی آہ لے ڈوبی ؟ نواز شریف بیرونی دنیا کے حکمرانوں میں کیا شہرت رکھتے تھے ؟ تین مختلف واقعات پر مبنی ایک سبق آموز تحریر

لاہور (انتخاب : شیر سلطان ملک ) بینظیر بھٹو شہید کی وزارتِ عظمیٰ کی دوسری ٹرم کے دوران اسلام آباد کے جی سکس سیکٹر میں ایک خاتون ٹیچرکو پچیس برس کی ریاضت کے بعد سرکاری کوارٹر الاٹ ہوا تو محترمہ اوران کے اہل خانہ کے پاﺅں زمین پر ٹک نہیں رہے تھے۔
نامور مضمون نگار و کالم نگار ریاض احمد سید روزنامہ نوائے وقت میں اپنی ایک خصوصی تحریر میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ ابھی انہوں نے فنشنگ شروع ہی کی تھی کہ ایک پولیس والے نے مکان پر قبضہ کر لیا۔ بی بی نے بہت واویلا کیا، اپنے بڑھاپے، بیماری اور جوان بیٹیوں کا واسطہ دیا لیکن فریق ثانی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ رعونت سے بولا ”دیکھو بی بی زیادہ شور نہ مچاﺅ۔ میں وزیراعظم کا گارڈ اور زرداری صاحب کا خاص آدمی ہوں۔ یہ مکان تو تمہیں ملنے سے رہا ، ہاں اگر کوئی اور نظر میں ہو تو بتاﺅ تمہاری سفارش کر دوں گا۔ بی بی کچھ نہ بولی، آنسوﺅں کی جھڑی میں پلو اٹھایا ، آسمان کی طرف دیکھا اور نہ جانے خالق و مالک سے کیا کہا، کہ پولیس والے کو تو کچھ نہ ہوا، وزیراعظم اوران کے شوہر پر پاکستان کی زمین ضرور تنگ ہو گئی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔(2) محمد صفدر شاہکوٹ سے گورنمنٹ کالج میں پڑھنے آیا تھا، میٹرک اعزاز کے ساتھ کیا اور ضلع بھر میں دوسری پوزیشن تھی۔ کالج کے ابتدائی واجبات سات سو روپے بنے تھے، جو باپ نے بھینس بیچ کر پورے کئے تھے۔ مگر یہاں تو ہر مہینے کا خرچہ تھا، جس کا کوئی معقول انتظام نہ ہو سکا، تو محمد صفدر پینک (Panic) ہو گیا۔ کالج چھوڑ دیا اور پرنسپل ڈاکٹر نذیر احمد روکتے ہی رہ گئے۔
روزگار کی ضرورت تھی، چنانحہ علاقہ کے کالج میں لیبارٹری اٹینڈنٹ بھرتی ہو گیا۔ پھر شادی ہو گئی اور اللہ نے دو بیٹے دئیے۔ ایک باہر سے پی ایچ ڈی کر کے آیا ہے اور دوسرا سول سروس میں ہے۔ بظاہر خوش ہے کہ اللہ نے اولاد کی شکل میں اس کی خواہشات کی تکمیل کر دی مگر میں جانتا ہوں کہ اندر سے وہ اب بھی دکھی ہے سو جب بھی ملے، یہ ضرور کہتا ہے۔ شاہ جی! میٹرک میں میرے آپ سے سات نمبر زیادہ تھے۔۔۔۔۔۔(3) گزشتہ صدی کے آخری عشرے کے دوران جان میجر برطانیہ کے وزیر اعظم ہوا کرتے تھے۔ کرکٹ سے وابستگی کا یہ عالم کہ کھیل پر شاندار قسم کی کتاب:The story of cricket,s early years more than a game:لکھ دی۔ 1992ء میں پاکستانی ٹیم نے برطانوی ٹیم کو ہرا دیا، تو دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم میدان میں موجود تھے۔ اور وزیراعظم نواز شریف نے فوری فیصلہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کے ہر رکن کیلئے 20 ہزار پائونڈ کے انعام کا اعلان کر دیا، جو وزیراعظم جان میجر کیلئے بے حد پریشان کن تھا۔ وہ سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ مہمان وزیراعظم نے پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر اتنی بڑی رقم کیسے اڑا دی، جبکہ وہ اپنے طور پر 20 پائونڈ بھی خرچ نہیں کر سکتے تھے۔