counter easy hit

جب نواز شریف اور مریم نواز کو اطلاع ملی کہ سزا کے خلاف انکی اپیل کی سماعت الیکشن کے بعد تک ملتوی کر دی گئی ہے تو باپ بیٹی نے کیا رد عمل ظاہر کیا ؟ دنگ کر ڈالنے والی خبر

راولپنڈی ; ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا سنائے جانے کے بعدسنٹرل جیل اڈیالہ میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کی سیکیورٹی یقینی بنانے اور دیگر انتظامی امورکیلیے تعینات سپرنٹنڈنٹ کی سربراہی میں محکمہ جیل کی ٹیم کوکمرہ الاٹ کردیا گیا ہے یہ کمرہ اسی کمپاؤنڈ میں ہے جہاں نوازشریف کوبطور قیدی رکھا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے،انہیں کھانا اور دیگر اشیائے خورو نوش ایس او پی کے مطابق باقاعدہ چیک کرکے فراہم کی جا رہی ہیں۔ سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی بڑھانے کے ساتھ ساتھ جیل کی فضائی نگرانی بھی شروع کردی گئی ہے۔ سیکیورٹی حکام نے ہیلی کاپٹر سے جیل کے مختلف حصوں کا فضائی معائنہ کیا ۔ نوازشریف اورمریم نوازکو سیکیورٹی یقینی بنانے کیلیے جیل کھلنے اور بند ہونے کے دوران محتاط رہنے کا کہاگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم منگل کو قدرے مطمئن دکھائی دیے اورہائیکورٹ میں اپیلیں جولائی کے آخری ہفتے سننے کی اطلاع پر بھی کسی خاص تاثرکااظہارنہیں کیا۔سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نوازکو جیل میں4 دن اور 5 راتیں ہوگئی ہیں۔ نوازشریف اورکیپٹن صفدرکوتو جیل میں بی کلاس مل گئی ہے تاہم مریم نواز خواتین وارڈ میں عام قیدی ہیں۔ نواز شریف کی سیکیورٹی اور دیگرانتظامی معاملات کیلیے سپرنٹنڈنٹ ملک صفدرکی سربراہی میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد لیاقت اور 4 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس پر مشتمل ٹیم مختلف شفٹوں میں24 گھنٹے ڈیوٹی کرتی ہے۔ نوازشریف کاکمپاؤنڈ پہلے ہی دیگر جیل اور بیرکس سے الگ تھلگ ہے۔ نواز شریف،کیپٹن (ر) صفدراور مریم نوازکو اسی کمپاؤنڈکے اندرکمبائنڈ کچن میں تیارکیا جانے والا کھانا، چائے وغیرہ فراہم کی جا رہی ہے۔

کھانے کیلیے وہاں لائی جانے والی اشیا کو پہلے اورکھانا تیار ہونے کے بعدچیک کیا جاتا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم نے منگل کے روز بھی ناشتے میں جوس، بریڈ اور تازہ پھل لیے جبکہ دن کے کھانے میں سبزی کا سالن سادہ روٹی کے ساتھ کھایا جبکہ سہ پہرکو چائے اور شوگر فری بسکٹ دیے گئے۔ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) لائرز ونگ کے وکلاء راحیل اختر ایڈوکیٹ اور مرزا طارق کی قیادت میں اڈیالہ جیل پہنچے، اسی طرح سینیٹر نزہت صادق کی سربراہی میں 25 کے قریب خواتین کارکنان جبکہ راولپنڈی سے صوبائی سیٹ پر امیدوار چوہدری سرفراز افضل بھی ملاقات کیلیے آئے لیکن اجازت نہیں ملی۔ یہ تمام افراد گلدستے جیل کے باہر رکھ کر وہاں سے روانہ ہوگئے۔ اڈیالہ جیل انتظامیہ نے موقف اپنایا ہے کہ نیب قیدیوں سے ملاقات کیلیے جمعرات کا دن مقرر ہے۔ اس لیے نواز شریف سے ملاقات کے خواہشمند جمعرات کو آسکتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق نواز شریف کی سیکیورٹی پر6 اہلکار تعینات ہیں اور ان کے ساتھ ایک مشقتی کام کررہا ہے۔مریم نواز کی سیکیورٹی پر بھی خاتون ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت 6 خواتین اہلکار تعینات ہیں۔ سیکیورٹی حکام نے نواز شریف کے مشقتی پر بھی گہری نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ نواز شریف اور مریم نوازکو مہیا کیے جانے والے کھانے اور پانی کی نگرانی خود جیل سپرنٹنڈنٹ کریں گے۔