counter easy hit

عمران خان اور محمد بن سلمان میں کھانے کے وقت کیا گفتگو ہوئی؟

اسلام آباد: سعودی ولی عہد اپنا تاریخی دورہ مکمل کر کے وطن واپس روانہ ہوچکے ہیں۔ صدر ہائوس میں ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس سے صدر مملکت، وزیراعظم ہاکستان اور معزز مہمان سے خطاب کیا۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان کو معلوم نہ تھا کہ مائیک آن ہیں انہوں نے ایسی بات کہہ دی کہ سب حیران رہ گئے۔ صدرعارف علوی نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کو رہا کرنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا اور جیسے ہی عمران خان گفتگو کرنے لگے تو انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ مائیک آن ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے سعودی ولی عہد کو بے دھیانی میں کہہ ڈال کہ میں بھی آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں مگر سب کے سامنے کروں گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں یہ خبر کل سے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے اور سوشل میڈیا پر ایک طرح سے آگ لگی ہوئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس پر آدھے گھنٹے میں ہر خبر پوری دنیا میں پھیل جاتی ہے۔ جبکہ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹر پر صبح سویرے خوشخبری سناتے ہوئے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ ”وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر ولی عہد محمد بن سلمان نے فوری طور پر سعودی جیلوں میں قید 2017 پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کی جانب سے دیا جانے والا پاکستان کو یہ سب سے بڑا تحفہ تصور کیا جارہاہے جس کی اس دنیا میں کوئی قیمت نہیں لگا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ شب عشائیے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 3 ہزار پاکستانی سعودی عرب کی جیلوں میں قید ہیں، ولی عہد سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کو اپنی سطح پر دیکھیں اور اگر پاکستانی قیدیوں کے لیے کچھ کرسکیں تو اللہ آپ سے خوش ہوگا۔ جواب میں سعودی ولی عہد نے عمران خان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ پاکستان کی بات رد نہیں کرسکتے آپ مجھے پاکستان کا سفیر سمجھیں، مجھ سے پاکستانی قیدیوں کے لیے جو ہوسکا کروں گا۔