counter easy hit

بیت المقدس میں سفارتخانے کی منتقلی پر امریکہ کے خلاف اعلان جنگ ،ٹرمپ انتظامیہ کے ہوش اڑا دینے والی خبر آ گئی

دمشق القاعدہ لیڈر ایمن الظواھری نے کہا ہے کہ یروشلم کو دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے پر امریکہ کے خلاف جہاد کرنا لازمی ہو گیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ منٹ پر مشتمل اپنے ویڈیو پیغام میں القاعدہ رہنما ایمن الظواھری نے امریکا کی،

The war against America on the transfer of embassy in Jerusalem, to smash consciousness news of the Trump Administration came outجانب سے اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ممالک اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں اس لیے اب مسلمانوں کو امریکا کے خلاف جہاد کے لیے اُٹھنا ہوگا۔اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کی باگ ڈور سنبھالنے والے ایمن الظواھری کا موجودہ فلسطین اتھارٹی پر بین المقدس کا سودا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن نے امریکہ کو مسلمانوں کا پہلا دشمن قرار دیا تھا۔ جو مسلسل مسلم کش پالیسی پر گامزن ہے جس کے خلاف جہاد کرنا لازمی ہو گیا ہے۔ القاعدہ کی جانب سے یہ ویڈیو ’’ تل ابیب بھی مسلمانوں کی سرزمین ہے‘‘ کے نام سے جاری کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے اعلان پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔سفارت خانے کی منتقلی کے موقع پر فلسطین میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں اور اسرائیلی فوجوں کے ساتھ جھڑپ میں 40سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔