counter easy hit

ترک صدر نے بالآخر اعلان کردیا

انقرہ: ترکی کے صدررجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم روس سے ایس 400 میزائل سسٹم گودام میں رکھنے کے لیے نہیں لے رہے ہیں۔

The Turkish President finally announcedانہوں نے واضح کیا کہ ضرورت پڑی تو طیارہ شکن میزائل سسٹم کا استعمال کریں گے۔انہوں نے یہ بات ٹی وی پروگرام میں گفت و شنید کرتے ہوئے کہی۔صدر طیب ایردوان نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی سالوں سے امریکہ سے دفاعی نظام خریدنے کے خواہش مند رہے ہیں لیکن امریکہ کا ایک ہی جواب ہے کہ کانگریس اجازت نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس امریکی موقف سے ہمیں سخت تکلیف ہوئی ہے۔

ترکی کے صدرنے کہا کہ ترکی دفاعی نظام کے لیے امریکہ پر انحصار نہیں کرے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ روس نے ہماری خواہش کا بہت خوبصورت جواب دیا اورساتھ ہی اس نظام کی فراہمی کے لیے آسان قرضوں کی پیش کش بھی کی۔ترکی اور روس کے درمیان دسمبر 2017 میں دو اعشاریہ پانچ بلین ڈالرز کا معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت روس ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فراہم کرے گا۔

معاہدے کے تحت روس ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم کی دو بیٹریز فراہم کرے گا۔ دونوں ممالک کے مابین طے پانے والے معاہدے کے تحت ترک افواج فراہم کردہ سسٹم کو آزادانہ طور پر استعمال کرنے کی مجاز ہوگی۔روس کا ایس 400 میزائل سسٹم جدید ترین طیارہ شکن سسٹم ہے جو ایروڈائنامک میزائل کو 400 کلومیٹر اور بیلسٹک میزائل کو60 کلومیٹر کی دوری پر نشانہ بنا سکتا ہے۔ یہ سسٹم ایک وقت میں 36 اہداف کو بھی نشانہ بنا نے کی صلاحیت کا حامل ہے۔