counter easy hit

حسن، حسین نواز اور اسحاق ڈار کی گرفتاری ۔۔۔۔۔ تحریک انصاف نے واضح اعلان کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حسن، حسین نواز اور اسحاق ڈار جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، ای سی ایل میں میاں صاحب کا نام احتیاطی تدابیر کے تحت ڈالا گیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں کیا،
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں سیل ملک کا پیسہ واپس لانے کے لیے بنایا گیا، شریف خاندان کو بتانا ہے پیسے نہیں تھے تو ایون فیلڈ پراپرٹی کیسے خریدی، مجھے یہ نہیں سمجھ آیا کہ نواز شریف کی سزا کیسے معطل ہوئی، ہوسکتا ہے مریم نواز کو خاتون ہونے کے ناطے سزا معطل کی گئی ہو، ایک تاثر دوبارہ گیا ہے کہ طاقتور کے لیے قانون مختلف ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف مزید دو ریفرنس ہیں جو زیر سماعت ہیں، سپریم کورٹ میں درخواست گئی تو عدالت معاملے پر غور کرے گی، نیب پراسیکیوشن میں کیا کمی رہ گئی اس حوالے سے غلط تاثر نہیں دیا جاسکتا، پیسہ کرپشن سے بنایا گیا یا نہیں، نواز شریف نے ثابت کرنا ہے پیسہ کہاں سے آیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے ہر حکمران کا لندن میں گھر ہے، نواز شریف کہتے ہیں میں نے ایٹمی دھماکے کیے مجھ سے کیوں پوچھا جارہا ہے، شہباز شریف سیاست کررہے ہیں اب مریم نواز کریں گی ان کا حق ہے، ضمنی الیکشن میں ن لیگ کا پی ٹی آئی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے جبکہ سوئس حکومت سے بات چیت چل رہی ہے جلد سوئس اکاؤنٹس تک رسائی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین سے متعلق پالیسی بنی تو پورے ملک کے لیے بنے گی، افغان مہاجرین کو نکال دیا جائے یا پھر مخالف جماعت بتائیں ہم کیا کریں، وزیراعظم اور پی ٹی آئی نے افغان مہاجرین کو شہریت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، ملک کے معاملات میں ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر سوچنا چاہئے۔فواد چوہدری کے مطابق زلفی بخاری 2012 سے پی ٹی آئی میں ہیں اوورسیز میں پہچانے جاتے ہیں، انہوں نے پارٹی کے لیے فنڈنگ میں حصہ لیا، زلفی بخاری کا کام حکومت اور اوورسیز میں پل کا کردار ادا کرنا ہے، اسپیشل اسسٹنٹ کا کام حکومت اور اوورسیز میں پل کا کردار ادا کرتا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ دشمن بھی جانتے ہیں عمران کان خود رشوت لیں گے نہ کسی کو لینے دیں گے، وزیراعظم نے پنجاب کی بیوروکریسی سے بات کی ہے، ایم این ایز اور ایم پی ایز بیوروکریسی کے کام سے مطمئن نہیں تو یہ نااہلی ہے، وزیراعظم نے پنجاب کی بیوروکریسی کو سخت پیغام پہنچایا ہے۔