counter easy hit

اہم ترین اسلامی ملک دہشتگردی کے نشانے پر

لاہور ( ویب ڈیسک )مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے قریب سڑک کے کنارے بم دھماکے سے بس میں سوار ویت نام کے 3 سیاح اور ان کا مصری گائیڈ ہلاک ہوگئے ۔ حکام کے مطابق دھماکے سے 11سیاح اور بس کا ڈرائیور بھی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مصر کی وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق سیاحوں کی بس موریوطیہ کے قریب تاریخی اہرام کی جانب جارہی تھی کہ سڑک کے کنارے بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 3ہلاک ہوئے جبکہ زخمی ہونے سیاحوں میں سے 10 کا تعلق بھی ویت نام سے ہے اور دیگر 2 زخمی مصری ہیں جن میں بس ڈرائیور اور گائیڈ شامل ہیں۔وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بس 14 ویت نامی سیاحوں کو لے کر جارہی تھی کہ دھماکے کا شکار ہوئی تاہم 2 سیاح بالکل محفوظ رہے۔خیال رہے کہ مصر کے شہر سینا میں دہشت گردی کے بڑے واقعات ہوتے رہے ہیں جہاں عیسائیوں اور سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم 2 برس میں پہلی مرتبہ غیرملکی سیاحوں پر حملہ کیا گیا ہے۔مصر میں 2011 میں حسنی مبارک کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج اور اس کے بعد منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کو عبدالفتح السیسی کی سربراہی میں فوج نے گرایا تھا جس کے بعد طویل عرصے تک امن وعامہ کی صورت حال کشیدہ رہی تھی اور ملک میں سیاحت کی صنعت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے تھے۔مصر میں گزشتہ دو برس کے دوران قبطی چرچ پر حملے کیے گئے اور زائرین پر دہشت گرد حملے بھی ہوئے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔