counter easy hit

گھر والوں ، وکیل اور امریکی حکام نے لاکھ منتیں کر لیں ۔۔۔۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت پاکستان نے امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے 20 لاکھ ڈالرز دے کر تین وکلاء کی خدمات حاصل کیں لیکن ڈاکٹر عافیہ نے مقدمے میں اپنا دفاع نہیں کیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ میں دہشت گردی کے الزام میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے وزیر خارجہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ میں بریفنگ نوٹ میں کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے وکلاء کے کہنے کے باوجود ہونے والی سزا کے خلاف اپیل نہیں کی ۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے کئی بار عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کوششیں کی گئیں ۔ امریکی صدر کے سامنے 2 بار عافیہ کی رہائی کا معاملہ اُٹھایا لیکن امریکہ کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے یورپی یونین اور مختلف عالمی کنونشنز کا سہارا لیتے ہوئے بھی عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہ مل سکی۔ قید سے لے کر اب تک پاکستان مسلسل عافیہ صدیقی کے ساتھ رابطے میں ہے جبکہ ہیوسٹن میں پاکستانی قونصلیٹ کے کونسل جنرل ہر تین ماہ بعد عافیہ صدیقی کے ساتھ بات کرتے ہیں جبکہ عافیقہ متعدد بار ملاقات سے انکار کر چکی ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ عافیہ صدیقی جان بوجھ کر اپنی والدہ کے ساتھ بات کرنے سے انکار کر چکی ہیں جبکہ عافیہ صدیقی کے ساتھ پاکستانی حکام کی ملاقات آخری مرتبہ 9 اکتوبر 2018 کو ہوئی اور یہ ملاقات 2 گھنٹوں تک جاری رہی جس میں عافیہ صدیقی نے اپنے بچوں اور والدین کے لیے بھی پیغام بھیجا تھا۔
بریفنگ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان قیدیوں کی رئی یا تبادلے سے متعلق کوئی معاہدہموجود نہیں جسکی وجہ سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 

اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں
اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔