counter easy hit

”خواب تھا پاکستان جاؤں، وہاں بنا کسی خوف کے گلیوں میں گھوموں”ملالہ یوسفزئی”

”خواب تھا پاکستان جاؤں، وہاں بنا کسی خوف کے گلیوں میں گھوموں”ملالہ یوسفزئی” یہ آپ کا گھر ہے، جب آنا چاہیں آئیں” وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

"The dream was to go to Pakistan, walking in the street without fears, Malala Yousafzaiاسلام آباد: (اصغر علی مبارک) نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ مجھے علاج کیلئے باہر جانا پڑا اور اگر میں چاہتی تو کبھی اپنا ملک نہ چھوڑتی ابھی 20 سال کی ہوں، زندگی میں بہت کچھ دیکھا ،ْہمیشہ سے خواب تھا پاکستان جاؤں، وہاں بنا کسی خوف کے گلیوں میں گھوموں اور لوگوں سے ملوں ،ْان خیالات کا اظھار انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں تقریب سے خطاب کے دوران کیا ملالہ یوسفزئی وطن واپسی کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔انہوں نے کہا کہ یقین نہیں آرہا کہ اپنے ملک میں ہوں، جب کہیں سفر کرتی تھی تو تصور کرتی تھی کہ یہ پاکستان ہے۔ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ یہاں کے ڈاکٹروں نے میری سرجری کی اور جان بچائی، مجھے مزید علاج کے لیے باہر جانا پڑا پھر وہیں اپنی تعلیم جاری رکھی۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سے خواب تھا پاکستان جاؤں، وہاں بنا کسی خوف کے گلیوں میں گھوموں اور لوگوں سے ملوں، اپنے پرانے گھر جاؤں، جیسا پہلے تھا سب ویسا ہی ہو۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا مستقبل اس کے لوگ ہیں، ہمیں بچوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی تقریب سے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہاکہ دنیا نے آپ کو عزت دی، پاکستان بھی آپ کو عزت دے گا، یہ آپ کا گھر ہے، جب آنا چاہیں آئیں، اب آپ عام عام شہری نہیں، آپ کی سیکیورٹی ہم پر لازم ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جب آپ گئیں تو پاکستان میں دہشت گردی عروج پر تھی، ہم نے بہت مشکل جنگ لڑی جس کا شکار آپ خود ہوئیں، ہماری فوج، سول آرمڈ فورسز کے جوان اور شہریوں کی قربانیوں سے ملک میں امن ہے، ہم آج بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں اور یہ جنگ لڑتے رہیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہمارے لوگ جانوں کا نذرانہ دے کر دنیا کو امن دے رہے ہیں، چاہتا ہوں آپ ہمارا پیغام دنیا کو پہنچائیں آپ دنیا کی اور پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں، آپ کے نوجوانوں اور WhatsApp Image 2018-03-29 at 7.15.07 PMبچیوں کی جو نمائندگی کی ہے وہ ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے، میری کوشش ہے دعا ہے کہ اللہ آپ کو کامیاب کرے۔وزیراعظم نے تقریر کے آخر میں ’ویلکم ہوم ملالہ‘ کہا۔
ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ 5سال بعد پاکستان آنے پر بہت خوش ہوں۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اپنے اعزازمیں تقریب سے خطاب میں انہوں نے حاضرین کو اردو کے علاوہ پشتو میں بھی خوش آمدید کہا۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال بعد پاکستان آنے پر بہت خوش ہوں، میں چاہتی تو کبھی ملک نہ چھوڑتی لیکن ڈاکٹروں نے سرجری کا کہا۔
ملالہ نے مزید کہا کہ پاکستان کا مستقبل پاکستان کی نئی نسل ہے،ملالہ فنڈ پہلے ہی پاکستان میں بچیوں کی تعلیم پر خرچ کر رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ امید ہے کہ آپ لوگ بھی ملالہ فنڈ میں تعاون کریں گے، ابھی تک یقین نہیں آرہا کہ پاکستان میں ہوں۔ اپنے ماضی کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عسکریت پسندی سے قبل سوات بہت خوبصورت علاقہ تھا، لیکن دہشت گردی نے یہاں سب کچھ تباہ کردیا ۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ بیرونِ ملک سفر کہیں سفر کیا کرتی تھیں اور طیارے سے جب دنیا نیو یارک اور لندن جیسے شہروں کو دیکھتی تھیں تو دل میں خیال آتا کہ یہ سوچا جائے کہ کراچی، اسلام آباد ہیں لیکن یہ سچ نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ 5 سال سے یہی خواب دیکھا کہ پاکستان جاﺅں گی، اس وقت 20 سال کی ہوں اور بہت کچھ دیکھ لیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے لڑکیوں کی تعلیم ضروری ہے جس کے لیے صرف ایک ادارہ کام نہیں کرسکتا بلکہ اس کے لیے اجتماعی جدوجہد کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین میں آگے جانے کی صلاحیتیں موجود ہیں، اور اپنے نظام میں تبدیلی لا کر ہم بچوں کو یہ بتا سکتے ہیں کہ خواتین وزیراعظم بن سکتیں ہیں، وہ سپر ہیرو ہو سکتی ہیں، وہ سیاست دان ہو سکتی ہی، اور ایک لیڈر ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس خاتون وزیراعظم رہیں، حالانکہ اب تک ایسا کئی ترقی یافتہ ممالک میں نہیں ہوسکا۔
ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے انہیں تعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے جن کے لیے تعلیمی سہولیات فراہم کرنا ہوں گی، جس میں ملالہ فنڈ پہلے ہی 60 لاکھ روپے خرچ کر چکا ہے، تاہم اس شعبے میں کام جاری رہے گا۔قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ انہیں ملالہ یوسف زئی کی واپسی پر مسرت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی کو سیکورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، پاکستان ملالہ یوسف زئی کا گھر ہے، اور یہ یہاں کسی بھی وقت آسکتی ہیں ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی کی تقریر کے بعد میری تقریر کی کوئی جگہ نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج بہت خوشی ہے کہ ہماری بچی جس نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی وہ پاکستان آئی ہے۔ جب آپ ملک سے گئیں تو 13 سال کی بچی تھیں، دنیا نے ملالہ کو عزت دی ہے پاکستان بھی آپ کو عزت دےگا۔وزیراعظم شاہد خاقان نے کہا کہ دنیا جو کہتی ہے کہتی رہے پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتا رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں پاکستانی جوان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے دنیا کو امن دےرہا ہے۔