counter easy hit

امریکی ریاست میں دہشت گردوں کا نشانہ بننے والی پاکستانی طالبہ ’’ سبیکا عزیز شیخ ‘‘ دراصل کون تھیں؟ حقیقت سامنے آگئی

واشنگٹن (ویب ڈیسک )امریکی ریاست ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کی میت پیر تک وطن بھجوائی جائے گی ٹیکساس کے شہر سانتافی کے ہائی اسکول میں گزشتہ روز فائرنگ کے نتیجے میں 9 طلب علم اورایک ٹیچر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے ۔کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 10 کی رہائشی سبیکاعزیز شیخ اسکالرشپ پروگرام کے تحت امریکاپڑھنےگئی تھی جہاں و ہ بھی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہو گئی سبیکا عزیز شیخ امریکی محکمہ خارجہ کےتحت ہونے والے ’یس‘ پروگرام 18-2017 کے تحت ٹیکساس میں زیرتعلیم تھی ، اس پروگرام میں شرکت سے پہلےلئے گئے ٹیسٹ میں چھ ہزارطلباء نے حصہ لیا جس میں سے 75 طلباء نے ٹیسٹ پاس کیا، ٹیسٹ پاس کرنے والوں میں سبیکا کا نام بھی شامل تھا پروگرام کی منتظم امریکن کاؤنسلز نےسبیکاعزیزکی ناگہانی موت پراظہارافسوس کی ہےجبکہ پاکستانی سفیر اعزازچودھری نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سفارتخانہ تمام معاملات کی نگرانی کررہاہے پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ سبیکا کی میت پیر تک پاکستان بھجوانے کی کوشش کی جائے گی ۔ پاکستانی سفارت خانے نے واقعے میں سبیکا شیخ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے طالبہ کے اہلخانہ اور دوست احباب سے تعزیت کا اظہار کیا سیکا کے اہل خا نہ غم سے نڈھال ہیں، وہ تین بہنوں میں سب سے بڑی تھی، اہل خانہ کو فائرنگ کی اطلاع گزشتہ روز افطار کے بعد ملی تھی جس کے بعد انہوں نے سبیکا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگرکامیاب نہ ہوئے۔ رات 11 بجے ٹیکساس میں واقع پاکستانی قونصل خانےنے سبیکا کی موت کی تصدیق کی سبیکاکے والد عبدالعزیز کا کہنا ہے

کہ یقین نہیں آ رہا کہ سبیکا چلی گئی ، وہ گزشتہ سال اگست میں گئی تھی اور اسے رواں سال9 جون کو واپس آنا تھا انہوں نے بتایا کہ سبیکا کراچی پبلک اسکول کی طالبعلم تھی۔ چھوٹی سی عمر میں اس کے بڑے بڑے خواب تھے۔ غیر معمولی ذہین اور باصلاحیت بچی تھی۔ ہمیشہ پہلی یا دوسری پوزیشن لاتی تھی۔ وہ پاکستان کی فارن سروس میں جانا اور ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھی سبیکاکے چھوٹے بھائی کا کہنا ہے کہ سبیکا کے پاکستان آنےکی بھرپورتیاری کر رکھی تھی۔ان کی ہرچیز یادگار ہے واضح رہے یہ واقعہ ہیوسٹن کے ایک ہائی اسکول میں پیش آیا جہاں ایک طالب علم نے اسکول میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے فوری بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی درجنوں گاڑیوں اور تین ہیلی کاپٹرز نے اسکول کو گھیر لیا ، مقابلے کے بعد 17 سالہ طالب علم سمیت دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا گرفتار طالب علم کی شناخت دمتری پیگروتس کے نام سے ہوئی ہےجو سانتافے اسکول کا طالب علم ہے اور فائرنگ کے بعد خودکشی کرنے کا خواہشمند تھا مگر ہمت نہ کر پایا مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد دو مقامات پر تلاشی لی گئی جہاں سے مزید دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے جبکہ طالب علم کے زیر استعمال ایک ڈائری سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور خودکشی کرنا چاہتا تھا مگر اس کی ہمت نہ کر پایا گورنرٹیکساس نے بتایا کہ ملزم نے فائرنگ کے لئے اپنے باپ کی بندوق استعمال کی، اس نے خودکو پولیس کےحوالےکردیاتھا، طالبعلم جرم کرنےاورخودکشی کی خواہش کااظہارکرچکاتھا امریکی اخبار کے مطابق ریوالور بھی دمتری کے والد کا ہے جبکہ ملزم کا باپ نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کاسرگرم رکن بھی ہے۔ دمتری بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے۔ دمتری کی والدہ ایک طبی منتظم کے طور پر کام کرتی ہے