counter easy hit

اپنے فیصلوں پر ‘یوٹرن’ لینا چاہیے یا نہیں؟ وزیراعظم عمران خان کی پسندیدہ شخصیت مہاتیر محمد کا چونکا دینے والا مؤقف سامنے آگیا

کوالالمپور (ویب ڈیسک) ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ بسا اوقات یوٹرن لے لینا درست ہوتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنمائوں کی جانب سے اپنی سابقہ پالیسیوں سے یوٹرن لے لینا درست ہے کیوں کہ کبھی کبھار ایماندار افراد بھی غلطیاں کرلیتے ہیں، مہاتیر محمد کی حکومت کو اپنی حکومتی پالیسیز میں کئی یوٹرن لینا پڑے ہیں جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کبھی کبھار لوگ غلطی کرجاتے ہیں اور جب اس کا اداراک ہوجائے تو پھر عقلمندی اسی میں ہے کہ اس سے پیچھے ہٹ جایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بسا اوقات ہم غلط سمت میں چلے جاتے ہیں، ضرورت پڑنے پر ہم واپس پلٹتے ہیں، ہم مکمل لوگ نہیں ہیں۔ صدارتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اگر چہ ہم میں سے بیشتر لوگ ایماندار ہیں لیکن ان سے بھی غلطیاں ہوجاتی ہیں۔ ملائشیا کے وزیراعظم اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کے فیورٹ ڈاکٹر مہاتیر محمد بھی یوٹرن کے معاملے پر عمران خان کے ہم خیال نکل آئے۔ مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ غلط فیصلے پر قائم رہنے سے بہتر ہے کہ یو ٹرن لے لیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کچھ عرصہ قبل یوٹرن کے بارے بیان دیا تھا، جس پر وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، نہ صرف اپوزیشن رہنماؤں نے ان پر تنقید کی بلکہ میڈیا میں بھی یوٹرن پر تنقید کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے یوٹرن کے سوال پر کہا تھا کہ نوازشریف نے عدالت میں یوٹرن نہیں لیا بلکہ جھوٹ بولا، اس کے علاوہ انہوں نے کہا تھا کہ نپولین اور ہٹلر نے یوٹرن نہ لے کرتاریخی شکست کھائی۔