counter easy hit

ملک کے مختلف علاقوں میں شدید اسموگ سے معمولات زندگی درہم برہم

لاہور: ملک کے مختلف علاقوں میں شدید اسموگ نے معمولات زندگی کو درہم برہم کردیا ہے اور شہری مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں جبکہ دھند کے باعث حادثات میں 41 افراد زخمی ہوگئے۔

Routine life disturbed from severe smog in various parts of the countryپنجاب سمیت پاکستان کے مختلف اضلاع میں صبح کے وقت شدید دھند اور اسموگ نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی اور کام پر جانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکپتن اور گردونواح میں شدید دھند کے باعث حد نگاہ صفر ہوگئی جبکہ ساہیوال، عارف والا، بورے والا، فورٹ عباس، چیچہ وطنی، اوکاڑہ، ملتان بہالپور، دیپالپور، اور دیگر شہروں میں اسموگ کے باعث حد نگاہ میں واضح کمی ہوئی ہے۔ دھند کے باعث میانوالی میں اسکول وین اور مرغیوں سے بھرے ٹرک میں تصادم سے 10 طالبات زخمی ہوگئیں۔ کندھ کوٹ میں انڈس ہائی وے پر ٹرالر نے رکشہ کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں 12 طلبہ زخمی ہوگئے جن میں سے 8 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ ظفروال کے علاقے میں نجی کالج کی وین الٹ گئی  جس کے باعث 12 طالبات زخمی ہوگئیں۔

اسموگ کی وجہ سے جی ٹی روڑ 6 والا پھاٹک کے قریب کار اور ٹرک کے تصادم میں 4 افراد زخمی ہوئے جبکہ جھنگ روڈ پردومختلف ٹریفک حادثات میں 3 افراد زخمی ہوئے، موٹروے پولیس نے عوام کو فوگ لائٹس کے استعمال کے ساتھ بلا ضرورت سفر کرنے سے گریز کی ہدایت کی ہے۔ پنجاب میں اسموگ کے حوالے سے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تیز دھوپ نکلنے کے بعد حد نگاہ مکمل طور پر معمول پر آجائیگی تاہم پنجاب میں دھند کا سلسلہ اگلے کئی روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔