counter easy hit

تحریک انصاف کی مریم نواز کو ناکوں چنے چبوانے کی حکمت عملی

لاہور: تحریک انصاف کی قیادت نے این اے 120 کے انتخابی نتائج سے کہیں زیادہ ن لیگ بالخصوص مریم نواز شریف کو انتخابی مہم کے دوران ناکوں چنے چبوانے کی حکمت عملی بنا رکھی ہے۔

PTI strategy to pro kissed nose to Maryam Nawaz

PTI strategy to pro kissed nose to Maryam Nawaz

مریم نواز کو لاہور کی لیگی قیادت سے وہ تعاون نہیں مل پا رہا جس کی توقع کی جا رہی تھی۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ یہ الیکشن ڈاکٹر یاسمین اور بیگم کلثوم نواز کے درمیان نہیں بلکہ حمزہ شہباز اور مریم نواز کے درمیان لڑا جا رہا ہے۔ لاہور میں موجود تحریک انصاف کے ہر چھوٹے بڑے رہنما باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ضمنی الیکشن کے معرکے میں کوئی نہ کوئی مورچہ سنبھال رکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عبدالعلیم خان، چوہدری سرور،ولید اقبال، شفقت محمود، میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، منزہ حسن سمیت کئی رہنما یکجا دکھائی دیتے ہیں۔

دلچسپ امر تو یہ ہے کہ جن پی ٹی آئی رہنماؤں نے این اے 122کے تاریخ ساز ضمنی الیکشن میں عبدالعلیم خان کی انتخابی مہم میں عملی طور پر اس لیے حصہ نہیں لیا تھاکہ وہ چاہتے تھے کہ علیم خان یہ الیکشن ہار جائے آج وہ رہنما ماضی کے اپنے رویوں پر شرمسار دکھائی دیتے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشدکو یہ فوقیت حاصل ہے کہ ان کے پاس ساتھی رہنماؤں کی افرادی قوت بہت زیادہ ہونے کیوجہ سے وہ اپنے حلقے کی ہرگلی میں اپنا پیغام پہنچانے میں کامیاب ہیں۔

دوسری جانب مریم نواز تن تنہا الیکشن مہم چلا رہی ہیں۔ یونین کونسل کی سطح پر انکے پاس موثر اور متحرک لیگی ٹیم موجود نہیں ہے۔ تحریک انصاف کی انتخابی حکمت عملی کی یہی جیت بہت اہم ہے کہ چند ہفتے قبل تک مقابلہ تودورکی بات وہ کہیں بھی دکھائی نہیں دے رہی تھی اور آج صورتحال اتنی تبدیل ہو چکی ہے کہ اس الیکشن کوکانٹے کا مقابلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ خفیہ اداروں کی رپورٹس میں بھی اس الیکشن کو ’’ٹف فائٹ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے اور ن لیگ کی جیت کے 60 فیصد اور تحریک انصاف کی جیت کے40 تا45 فیصد امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔