counter easy hit

وزیراعظم عمران خان اپنے انتخاب وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ہٹا دیں گے یا نہیں

لاہور (ویب ڈیسک) سردار عثمان بزدار وزیر اعظم عمران خان کا بہترین انتخاب ثابت ہوئے ہیں۔وہ اپنے لیڈر کی طرح کسی دباؤ میں آتے ہیں نہ کسی مصلحت کا شکار ہوتے ہیں اور نہ ہی بیوروکریسی کے روایتی ہتھکنڈوں اور حربوں کو خاطر میں لاتے ہیں۔عمران خان ہی کی طرح فعال، اور ہر کام میرٹ پراور بروقت کرنے کے اصول
نامور کالم نگار اور ماہر علم نجوم محمد یاسین وٹو اپنے ایک خصوصی کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ کی پاسداری کرتے ہیں۔گزشتہ دنوں ساہیوال میں ایک ناخوشگوار واقعہ ہوا جس نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا۔ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے شک کی بنا پر گاڑی پر فائرنگ کرکے میاں بیوی بیٹی اور ڈرائیور کو مار ڈالا۔ اس پر ساہیوال اور لاہور میں مرنے والوں کے لواحقین نے شدید احتجاج کیا۔ سی ٹی ڈی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے شواہد کی بنیاد پر یہ کارروائی کی جب کہ مرنے والوں کے لواحقین اسے بے گناہوں کا قتل قرار دے رہے ہیں۔ایک جے آئی ٹی بنادی گئی ہے جس کی رپورٹ سے حقائق سامنے آسکیںگے۔ وزیراعلی اس تکلیف دہ سانحہ کے موقع پر میانوالی میں تھے ، یہاں سے وہ فوری طور پر ساہیوال وقوعہ پر پہنچ گئے۔ حقیقت کیا ہے اس کا علم تو انکوائری رپورٹ کے بعد ہوگا تاہم چیف منسٹر نے فوری طور پر فائرنگ کرنے والے سی ٹی ڈی کے اہلکاروں کو گرفتار کرادیاجس سے فوری طور پر احتجاج کا سلسلہ رک گیا اور صورتحال مزید بدامنی کی طرف نہیں گئی۔ ایسے نازک معاملات میں ایسی ہی فوری حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے۔مرکز اور پنجاب میں حکومت کے پاس معمولی سی اکثریت ہے۔عثمان بزداراس حوالے سے روایت شکن ثابت ہوئے ہیں۔گزشتہ دور کے منصوبے جاری وساری ہیں،نہر کے کناروں پر جنگلہ لگایا گیا جس کی اب رینوویشن ہورہی ہے۔ میٹروبس اور اورنج ٹرین منصوبے روبہ عمل ہیں۔ عمران خان اور پنجاب میں عثمان بزدار کو کریڈٹ دیا جانا چاہیے کہ وہ معاملات جمہوریت اور اصولوں کے مطابق چلا رہے ہیں۔مرکز کی طرح پنجاب میں بھی ترقیاتی کام تیزی سے ہو رہے ہیں۔ فلاحی اور رفاہی منصوبے بروئے عمل ہیں، ماضی کے مقابلے میں فرق یہ ہے کہ ایک ایک پیسہ سوچ سمجھ کر استعمال کیا جاتا ہے۔ کرپشن بدعنوانی اور رشوت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،منصوبوں کام اور کارکردگی کی تشہیر سے گریز کیا جاتا ہے۔یہاں پہ اختلاف کی گنجائش ضرور موجود ہے، حکومت بے شک اپنے کاموں کی تشہیر کیلئے بڑے بڑے اشتہار نہ دے مگر عوام کے سامنے حکومت کی کارکردگی میڈیا کے ذریعے ضرور آنی چاہیے تاکہ واضح ہو سکے کہ عوام کیلئے سابق اور موجودہ حکمرانوں نے کیا کچھ کیا ہے۔پنجاب میں بے سہارا لوگوں کیلئے شلٹر ہومز کا فوری طور پر اجرا صدقہ جاریہ اور بے وسیلہ لوگوں کی طرف سے دعائوں کا وسیلہ ثابت ہورہا ہے۔ہر ضلع میں دد دو ماڈل گائوں بنائے جارہے ہیں،جس سے پنجاب کے جدت کی طرف سفر کا آغاز ہوگیا،جو پانچ سال میں پایۂ تکمیل کو پہنچ سکتا ہے۔ستاروں کی روشنی اور علم الاعداد کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت عمران خان کی سربراہی میں مرکز جبکہ عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب میں پانچ سال پورے کرتی نظر آ رہی ہے۔