counter easy hit

‘اب ویزوں کا اجراء پوشیدہ نہیں ہو گا، سفارتکاروں کو بھی 1 سال کی توسیع ملے گی’

گستاخانہ مواد کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چودھری نثار کا اعلان، کہتے ہیں چند دن میں پینتالیس ویب سائٹس بلاک کر دیں، ایف بی آئی نے بھی مسئلے پر کام کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

"Now the visa issued will not be hidden, diplomats will also be extended to 1 year

“Now the visa issued will not be hidden, diplomats will also be extended to 1 year

اسلام آباد:  وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے شہر اقتدار میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ مواد کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چند دن میں پینتالیس ویب سائٹس بلاک کر دیں، ایف بی آئی نے بھی مسئلے پر کام کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے، عرب لیگ اور او آئی سی کو بھی خطوط لکھ دیئے ہیں۔ چودھری نثار نے کہا کہ اب ویزوں کا اجراء پوشیدہ نہیں ہو گا، سفارت کاروں کو بھی ایک سال کی توسیع ملے گی، امیگریشن ڈپارٹمنٹ کو ایف آئی اے سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم نے اجازت دے دی۔ ویزوں کا معاملہ انتہائی حساس ہوتا ہے، مگر گزشتہ ادوار میں ویزوں کو بندر بانٹ بنا دیا گیا جو کہ انتہائی تشویشناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اپوزیشن لیڈر تھا تو اس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا، پچھلے ادوار میں ناکوں پر کئی غیرملکی پکڑے گئے جن کے پاس ویزے نہیں تھے، مگر انہیں چھوڑ دیا جاتا تھا۔ چودھری نثار نے کہا کہ ماضی کی دونوں حکومتوں نے اس حوالے سے کوئی واضح جواب نہیں دیا، کئی لوگوں کو بغیر ویزے کے مخصوص ایئرپورٹ سے داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے اندر 300 سے 400 گھروں کا کسی کو علم نہیں تھا، غیرملک میں سکیورٹی ایجنسی کی اجازت کے بغیر ویزوں کا اجراء کیا گیا مگر میں نے آ کر اس نوٹیفیکشن کو کینسل کر دیا تھا۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ غلط کاریوں کا راستہ بند کر دیا ہے، اب پاکستان میں کوئی بغیر ویزے کے داخل نہیں ہو سکتا اور مادر پدر آزادی کی اب کسی ایئرلائن کو اجازت نہیں ہو گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 2014ء میں جب نوٹیفیکشن سامنے آیا تو اسے کینسل کر دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سسٹم لا رہے ہیں، تمام ویزوں کی درخواستیں آن لائن دی جائیں گی، کوئی بھی شخص ویزے کے لئے درخواست دے گا تو ریکارڈ موجود ہو گا۔ وزیر داخلہ کا امیگریشن کو ایف آئی اے سے علیحدہ کرنے کا اعلان، کہتے ہیں وزیر اعظم ہاؤس سے منظوری لی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ آفیشل ڈپلومیٹ کو ایک سال کا ویزہ اور باقاعدہ سکیورٹی کلیئرنس دی جاتی ہے، ملک میں اچھے کام کا کوئی نوٹس نہیں ہوتا، اسلام آباد میں 400 گھر معلومات دینے کے لئے تیار نہیں تھے، پریشر کے باوجود 400 گھروں کا ریکارڈ اکٹھا کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 400 گھروں میں سے 40 گھر ڈپلومیٹس کے تھے جو چلے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ کسی کو پاکستان کی سکیورٹی کا احساس نہیں تھا، بھیڑ چال مچی تھی، اپنے ساڑھے تین سالوں کا ذمہ دار ہوں، ملک کو بنانا ری پبلک کی طرح استعمال نہیں کر رہے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جتنی فیس کوئی ملک پاکستانی پاسپورٹ پر عائد کرتا ہے، اتنی ہی اس ملک سے لی جائے گی، اب پاکستان میں آنے والے سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی آتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ اس حوالے سے اندر سے بھی پریشر آئے لیکن صحیح لائن متعین کر دی ہے، ایک ایک ویزے کو خود دیکھتا ہوں، یہ انتہائی حساس مسئلہ ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website