counter easy hit

وزیراعظم پاکستان گھر جا سکتے ہیں، سب سے بڑی خبر، اہم تجزیہ نگار کا بیان سنیں

New Prime Minister of Pakistan appointed Decision To announce today

New Prime Minister of Pakistan appointed Decision To announce today

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم ہائوس سے بڑی خبر آگئی،  وسیع تر ملکی مفاد اور پانامہ لیکس ایشو کے تناظر میں اپوزیشن کی طرف سے داخل کی گئی قرارداد اور پی ٹی آئی کی پٹیشن کے سلسلے میں ایسٹبلشمنٹ اور اندرونی پریشر کے باعث فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے قریبی رفقا جن میں پرویز رشید اور فیملی کے لوگ شامل ہیں نے انہیں پہلے سے یہ مشورہ دے رکھا ہے کہ وہ اقتدار سے الگ ہو کر پارٹی کے معاملات سنبھالیں اور وزیر اعظم کیلئے اپنے بااعتماد وزرا میں سے کسی کا نام تجویز کریں۔ اب جبکہ سپریم کورٹ نے پانامہ ایشو پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ سب سے پہلے وزیر اعظم سے سب سے پہلے سپریم عہدے سے الگ ہونےکا مطالبہ کریگا۔ جس کے نتیجے میں انہیں گھر جانا ہی ہوگا اور بڑے نقصان سے بچنے کیلئے وزیر اعظم نے از خود ان ہائوس تبدیلی کے فیصلے پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔

New Prime Minister of Pakistan appointed Decision To announce today

New Prime Minister of Pakistan appointed Decision To announce today

دوسری طرف پی ٹی آئی کارکنوں کی جانوں کے ضیا اور پولیس کے دھرنے کے شرکائ پر بے دریغ طاقت کے استعمال کی وجہ سے بھی میاں محمد نواز شریف کو خاصی تنقید کا سامنا ہے اور ملک کے ذمہ دار ادارے اس امر پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان کو ایسا حکم ہر گز نہیں دینا چاہیے تھا اور پی ٹی آئی وکلائ بھی عدالت میں یہ سوال اٹھائیں گے کہ جب عدالت نے راستے کھولنے کا حکم دے رکھا تھا تو دھرنا نہیں ہوا مگر راستے بلاک اور ریلی کے شرکا پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیوں کیا گیا۔

دھرنے کے شرکائ پر لاٹھی چارج کے دوران کالعدم تنظیموں کے اسلام آباد میں جلسے اور اشتعال انگیز تقریروں پر بھی حکومت تنقید کے زد میں ہے جو کہ دفعہ 144 کی کھلی خلاف ورزی تھی مگر حکومت نے نہ صرف انہیں سپورٹ کیا بلکہ ان کو پر امن قرار دے دیا جس سے سوال اٹھتا ہے کہ اگر سرل المیڈا کالعدم تنظیموں اور عسکریت پسندوں کا لنک فوج اور ذمہ دار اداروں سے جوڑتا ہے مگر انہی کالعد م تنظیموں کے حکومت کے ساتھ بھی تعلقات

کی بازبگشت کیوں سنائی دے رہی ہے ۔ میاں محمد نواز شریف کے اسامہ لادن کے ساتھ روابط بھی ایک اوپن سیکرٹ کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔ جبکہ فوج کے بارے میں ایسی کوئی رائے نہیں۔ کیونکہ فوج کے ادارے عسکری بنک، فوجی فرٹیلائزر اور ڈی ایچ اے ، فوجی فائونڈیشن وغیرہ سب کے علم میں ہیں لہذا فوج کے کوئی بھی ادارے دنیا کی نظروں سے چھپائے نہیں گئے مگر پردہ داری صرف سیاستدانوں نے کی ہے اور اپنے پس پردہ دہشتگرد تنظیموں اور عسکری گروپوں  کے ساتھ روابط کو ہمیشہ استعمال کیا ہے۔اس تناظر میں اب بات کھلی ہے تو یہ جائےگی دور تک۔ممکن ہے قربانی کے بعد سلسلہ دراز ہوجائے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website