counter easy hit

ناسا کا بغیر پائلٹ خلائی جہاز طویل سفر طے کر کے مریخ پر پہنچ گیا، پہلی تصویر جاری کر دی گئی

واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی خلائی تحقیقی ادارے ‘ناسا’ کا بغیر پائلٹ جہاز ’انسائٹ‘7ماہ تک خلاء میں سفر کرنے کے بعد کامیابی سے مریخ کی سطح پر پہنچ گیا، جہاں سے بھیجی گئی تصویر کو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی گئی۔ تصویر موصول ہونے کے بعد ناسا کی جیٹ پروپلزن لیبارٹری (Jet Propulsion Laboratory) میں ماہرین نے خوشی سے تالیاں بجائیں اور ایک دوسرے سے گلے مل کر مبارک باد دی ۔ انسائٹ زمین سے 54 کروڑ 80 لاکھ کلومیٹر کا سفر طے کر کے مریخ پر پہنچا ہے، جو وہاں دو سال تک موجود رہے گا۔365 کلوگرام وزن کے حامل اس خلائی جہاز پر گرمی سے بچنے کے لیےخاص ہیٹ شیلڈ لگائی گئی ہے جو تقریباً 15 سو ڈگری سینٹی گریڈ تک گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مریخ پر پہنچنے کے بعد انسائٹ خلائی جہاز سورج کی روشنی سے توانائی حاصل کرکے کام کرے گا اور جائزہ لے گا کہ زمین کی طرح یہ سیارہ اربوں سال پہلے کیسے وجود میں آیا۔ 9کروڑ 93 لاکھ ڈالر لاگت کے حامل اس خلائی جہاز میں فرانسیسی خلائی ایجنسی کے آلات نصب ہیں اور اس پر نصب کیمرے مریخ کی سطح کا جائزہ لیں گے۔ یہ خلای جہاز گولی کی رفتار سے بھی زیادہ تیز محض ایک گھنٹے میں 19 ہزار 800 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتا ہے۔دوسری جانب ناسا کا خلائی جہاز مارس انسائٹ سات ماہ کے سفر کے بعد سرخ سیارے مریخ پر اترنے میں کامیاب ہو گیا اور اس نے پہلی تصویر ارسال کر دی ہے ۔ 993 ملین ڈالر مالیت کے اس جہاز پر 7 سال قبل کام شروع کیا گیا تھا اور اسے 5 مئی 2018 کو لانچ کیا گیا تھا۔ مارس انسائٹ مریخ کی غیر معمولی اندرونی ساخت پر تحقیق کرے گا۔ مارس انسائٹ کو مریخ پر پہلے سے موجود انتہائی جدید لیبارٹری کیوروسٹی سے 370 میل دور اتارا گیا۔ کیوروسٹی کو اگست 2012 میں اتارا گیا تھا۔