counter easy hit

میانمار فوج کی ڈھٹائی، مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہونے سے انکار

میانمار: ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث میانمارکی فوج نے ظلم و بربریت کے بعد ہٹ دھرمی کی بھی اعلیٰ مثال قائم کردی۔

Myanmar army deterioration, refuse to be involved in Muslims massacreمیانمار فوج نے رونگیا میں مسلمانوں کے قتل عام کے حوالے سے کی جانے والی اندرونی تحقیقاتی رپورٹ کے نتائج جاری کردئے جس میں مینانمار فوج نے اپنے اوپر اوپرلگنے والے سنگین ترین الزامات سے خود کو بری الزّمہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض الزامات ہیں اس میں کوئی صداقت نہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روہنگیا برادری کے ‘دہشت گرد’ مکانات جلانے اور قتل عام کے ذمہ دار ہیں، میانمار سے ہجرت کرنے والے لوگ روہنگیا برادری کے دہشت گردوں کے ڈر سے ملک چھوڑ کر گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پرشائع کردہ اپنے ایک بیان میانمار فوج کا کہنا کہ انھوں نے ہزاروں دیہاتیوں کا انٹرویو کیا جنھوں نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں فوج کے ملوث ہونے کے الزام کی تردید کی ہے۔

انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی فوج کی رپورٹ کو ‘وائٹ واش’ یعنی خود کو معصوم ثابت کرنے کی کوشش کے مترداف قرار دیا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ روہنگیا میں ہونے والا بدترین ظلم ‘نسل کشی کی نصابی مثال’ ہے۔ واضح رہے کہ اگست سے اب تک پانچ لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمان بےگھر ہو کر دوسرے ملکوں کو ہجرت کر گئے ہیں جس میں سے اکثریت بنگلہ دیش میں مقیم ہے جبکہ میانمار کی فوج کی پشت پناہی میں سرگرم بودھ بلوائیوں نے لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کے گھر جلائے،قتل عام کیا اور خواتین کی عصمت دری کی۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میانمارکی فوج جنسی تشدد کو نسل کشی کے ہتھیارکے طور پر استعمال کررہی ہے، معاملہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں اٹھایا جائے گا۔