counter easy hit

نصف بلین ڈالر کےخزانوں کے مالک پاکستانی شہری لیکن؟

پاکستان: آزاد کشمیر یاقوت کے خزانے سے مالا مال لیکن؟

Azad Jammu & Kashmir

Azad Jammu & Kashmir

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کیے گئے ایک جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ علاقہ قیمتی پتھر یاقوت کے خزانے سے مالامال ہے۔ اس خطے کی مٹی میں ایک اندازے کے مطابق نصف بلین ڈالر کے یاقوت چھپے ہوئے ہیں

قیمتی پتھروں کے ماہرین اور کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ اس بیش قیمت خزانے کو نکالنے میں فرسودہ آلات و اوزار اور مطلوبہ تکنیک اور بنیادی ڈھانچے میں سرمائے کی کمی بڑی رکاوٹیں ہیں۔ یہی وہ اسباب ہیں جو اس علاقے کو قیمتی پتھروں کی صنعت میں اہم کردار ادا کرنے سے روکے ہوئے ہیںجیم اسٹون کی ایک ڈیلر خاتون ہما رضوی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،’’ ہمارے پاس یہاں یاقوت کا پتھر ہے جو اُتنا ہی اچھا ہے جتنا ایک برمی یاقوت۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ یاقوت کو کان میں سے نکالنے کے لیے زیادہ ترقی یافتہ اور حساس تکنیک درکار ہوتی ہے۔‘‘

mining, work, in, progress, in, Azad,,Jammu, Kashmirپاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں محض ایک کان اور تلاش کا ایک ہی مقام ہے جہاں کان کن کھدائی کر کے قیمتی پتھروں کے پائے جانے کے امکان کا جائزہ لیتے ہیں۔ علاقے کی انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے جیولوجیکل سروے کے مطابق البتہ اس تمام علاقے میں چالیس ملین گرام قیمتی یاقوت کے مصدقہ اور اندازوں کے مطابق پچاس ملین گرام کے ذخائر موجود ہیں۔

ADVERTISEMENT

Ad

کان کن محمد عظیم ہمالیہ کی ڈھلان پر واقع چِٹا کھٹا کی یاقوت کی کان میں سال میں چار مہینے صرف کرتے ہیں۔ یہاں تک پہنچنے کے لیے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر مظفر آباد سے گیارہ گھنٹے گاڑی پر سفر کے بعد دو گھنٹے پیدل کا راستہ طے کرنا پڑتا ہے۔ محمد عظیم نے اے ایف پی کو بتایا،’’ میں بہت کم ہوا والی ٹنل میں دھماکہ خیز مواد کے رکھے جانے سے پہلے زمین میں پرانی طرز کی سوراخ کرنے والی مشین سے ڈرل کرتا ہوں۔ یہ بہت مشکل کام ہے۔

ADVERTISEMENT

Ad

یہ کان کنی کمر توڑ دینا والا کام ہے اگرچہ اس کا پھل شاذونادر ہی ملتا ہے۔ گزشتہ سال کان کنی کرنے والے افراد میں سے ایک کو یہاں سے انڈے کی جسامت کے برابر ایک یاقوت ملا تھا

mining, work, in, progress, in, Azad,,Jammu, Kashmirماہرین کو یقین ہے کہ جیم اسٹون کی صنعت میں سرمایہ کاری سے اس علاقے کے چار ملین رہائشیوں کے معاشی حالات کو بڑی حد تک تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ آزاد کشمیر مائین اینڈ انڈسٹری ڈیویلیپمنٹ کے سربراہ شاہد ایوب کا کہنا ہے کہ اس متنازعہ علاقے کے انتظامی امور دیکھنے والے وفاقی اداروں کے پاس نئی کانوں کی تعمیر اور جدید مشینری کی خریداری کے لیے فنڈز کی کمی ہے۔

ADVERTISEMENT

Ad

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں قیمتی پتھروں کا کاروبار کرنے والے میر خالد کے مطابق ،’’ یہ آپ کی قسمت پر منحصر ہے۔ پتھر کو کاٹتے ہوئے یا تو آپ کے ہاتھ ایک خوبصورت یاقوت آئے گا یا پھر چٹخا ہوا بے قیمت پتھر۔‘‘
پاکستان میں جیم اسٹون کی صنعت کو پروان چڑھنے میں ابھی وقت درکار ہے۔ اسمگلنگ کے خدشے کے پیش نظر خام قیمتی پتھروں کی علاقے میں نقل وحرکت پر پابندی بھی یہاں اس انڈسٹری کو پھلنے پھولنے سے روکنے میں رکاوٹ کا سبب ہے

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website