counter easy hit

فوجی، سیاسی قیادت ’’ڈو مور‘‘ سے جان چھڑانیکا لائحہ عمل بنائے، سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کی فوجی اور سیاسی قیادت کو امریکی بلیک میلنگ سے مستقل جان چھڑانے کیلیے مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا، امریکی دباؤ اور ڈو مور کے مطالبات قومی خود مختاری کیلیے وبال جان بن چکے ہیں۔

Military, political leadership make a plan to break the soul from "Do more", Siraj ul Haq

Military, political leadership make a plan to break the soul from “Do more”, Siraj ul Haq

سراج الحق نے اسلام آباد میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کا رویہ ہمیشہ سے دوستانہ نہیں حاکمانہ رہاہے، امریکا خطے میں قیام امن کیلیے نہیں بلکہ بھارت کو علاقے کا تھانیدار بنانے اور چین پر نظر رکھنے کیلیے تگ و دو کر رہا ہے، قومی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کیلیے شاہ خرچیوں کو یکسر مسترد اور خود انحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ نے حکمران خاندان کو مزید ایکسپوز کردیا ہے، رپورٹ کے ہر صفحہ میں حکمرانوں کے اثاثے تو موجود ہیں مگر ذرائع آمدن کا کچھ پتہ نہیں، دولت بڑھانے کیلیے حکمرانوں کے پاس جوالہ دین کا چراغ تھا ، اب تو اس کی روشنی بھی مدھم ہوگئی ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ حکمران ٹولے نے اپنی شاہ خرچیوں اور اللوں تللوں کیلیے قوم کو امریکی اور آئی ایم ایف کے قرضوں کی بیڑیاں پہنادی ہیں جسکی وجہ سے امریکا آئے روز ڈومور کے احکامات دیتا ہے، اسکی ہماری قومی پالیسیوں میں مداخلت بڑھتی جا رہی ہے، حکمرانوں کی طرف سے امریکی تابع داری اور قومی مفادات کو امریکی مفادات کی بھینٹ چڑھانے کے باوجود امریکا نے آج تک پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا نہ حکمرانوں پر اعتماد کیا ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 70 سال میں امریکا نے کبھی پاکستان کو سہارا نہیں دیا اور جب بھی پاکستان پر کوئی مشکل پڑی ، امریکا نے ہمیشہ دھوکا دیا۔ کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ امریکی ہٹ دھرمی اور بھارت و اسرائیل کی سرپرستی کی وجہ سے حل نہیں ہوسکا ۔ دونوں مقبوضہ مسلم علاقوں میں یہود و ہنود ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہے ہیں، پاکستان نے افغان جنگ میں امریکا کا اتحادی بن کر سب سے زیادہ نقصان اٹھایا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website