counter easy hit

میاں محمد نواز شریف کے ساتھ الیکشن کے دن امتیازی سلوک روا رکھا گیا۔ جوکہ نئے پاکستان کے شقی القلب حکمرانوں کی بد فطرت سٹریٹجی کا نتیجہ ہے، ملک انعام

میاں محمد نواز شریف کے ساتھ الیکشن کے دن امتیازی سلوک روا رکھا گیا۔ جوکہ نئے پاکستان کے شقی القلب حکمرانوں کی بد فطرت سٹریٹجی کا نتیجہ ہے، ملک انعام

پیرس ( نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ ن یوتھ ونگ فرانس کے انفارمیشن سیکرٹری ملک انعام نے یس اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے  کہا کہ لاہور میں میاں محمد نواز شریف صاحب کیساتھ امتیازی سلوک سے ثابت ہوگیا حکمرانوں سے خیر کی توقع عبث ہے۔

عمران نیازی  شناختی کارڈ بھول کر سپیکر کے انتخاب میں پرئیزائیڈنگ افسر کے پہچاننے پر شامل ہوگیا جبکہ میاں نواز شریف صاحب کو شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔ اگر عمران نیازی کو پریذائیڈنگ افسر پہچان سکتے ہیں تو میاں نواز شریف تو پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں ان کو تو لوگ ایسے پہچانتے ہیں جیسے اپنے اہل عیال کو۔ لیکن عمران نیازی کا کیا وہ تو اپنے بچوں کو نہیں پہچانتا اس کے لوگ سابق وزیر اعظم اور اس ملک کے تین دفعہ سربراہ رہنے والے کو کیسے پہچانیں گے

صفائی مہم کا آغاز تحریک انصاف کی صفائی سے ہوا ہے اور انشاللہ اب صرف شیر کا راج ہوچکا ہے۔ تحریک انصاف والے عوام کے مینڈیٹ کا مذاق اڑا رہے ہیں جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

تحریک انصاف کی حکومت کو جتوانے کیلئے جولائی میں بھی بد ترین دھاندلی کی گئی ورنہ پنجاب حکومت چھیننا اتنا آسان نہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ ن نے پانے خون جگر سے اس چمن کو سینچا ہے اس میں ان کی محنت شامل ہے پاکستان کی ترقی کے ضامن مسلم لیگ ن کے لیڈر ہیں ۔ جبکہ عمران نیازی نے ملک کو چالیس سال پیچھے ڈگر پر لگادیا ہے۔ اس کیلئے عوام پاکستان اسے کبھی معاف نہیں کریں گے۔

شاہد خاقان عباسی حکومت کو سنبھالنے کا تجربہ رکھتے ہیں جبکہ خواجہ سعد رفیق ایک مکمل سیاستدان ہیں جو نہ صرف اپنی پرفارمنس جبکہ مخالفین پر بھی خوب نظر رکھتے ہیں۔ اب حکومت کو عوام کو ماموں نہیں بنایا دیا جانے دیاجائیگا۔ اس لئے حکومت کو اب اپوزیشن کر کے بتایا جائیگا کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے