counter easy hit

علم الاعداد اور آپ کی شخصیت :۔ نمبر دو

۲ کا عدد عورتوں کی دلچسپیوں اور سرگرمیوں کا نمائندہ ہے۔ عورتوں کے نقطۂ خیال کی نمائندگی کرتا ہے۔ نمبر ۲ والی عورتیں جوش و ہیجان اور دلی جذبہ کو ظاہر کردیتی ہیں۔ وہ زندگی کے خانگی پہلو کو عقل و دانش کے خاص پیرایہ میں ظاہر کرتی ہے۔ نمبر ۲ مفعول ہے اس لئے اس کی طاقت میں ہمیشہ ترمیم کی جاسکتی ہے۔ جن اعداد میں وہ محصور ہوتا ہے ان کے اثر کو قبول کرلیتا ہے اور جس عدد کا ہم نشین ہو اس کا ہو جاتاہے۔

آپ کے ذاتی اوصاف اور حالات

نمبر دو کا تعلق قمر سے ہے جو اچھے خیالات ، بردباری اور مددگارانہ صلاحیتوں پر دلالت کرتا ہے۔

عدد ۲ زوج ہے، دوستی کا مظہر ہے جب علم الاعداد کے نقشے میں ۲ کا عدد نمایاں نظر آرہا ہو تو دل دماغ پر دوستی کے جذبات کا احساس چھا جائے گا۔ مراد اس سے یہ ہے کہ جس شخص کے نقشے میں ۲ کا عدد ہو اسے ان صفات کا مظہر ہونا چاہئے۔

اس عدد کی نوعیت مجہول اور مؤنث ہے۔ ایک نمبر والے پختہ عزم اور ایفائے عہد رکھتے ہیں لیکن ۲ نمبر والے اس سے برعکس ہوتے ہیں۔ وہ تبدیلی پذیر طبع اور غیر مستقل مزاج ہوتے ہیں۔ فطرت پسند ہوتے ہیں۔ نمبر ایک والے کی راہنمائی دلیل اور امورِ واقعی کے ماتحت ہوتی ہے۔ جبکہ نمبر ۲ والے شخص پر احساس اور ضمیر کی آواز کا اثر پڑ جاتا ہے۔
اب وہ مختصر الفاظ دئے جاتے ہیں۔ جو ان صفات کو ظاہر کریں گے جو نمبر ۲ والے شخص کی قسمت کا حصہ ہوتے ہیں۔

تخریبی اوصافتعمیری اوصافتخریبی اوصافتعمیری اوصاف
حسدبھروسہجلد یقین دلانارفاقت
شرمیلاپنغورو خوضکثافتقوتِ متخیلہ
بے چینیگھریلو سادگیفوری میلانِ طبعبھولا پن

شخصیت

جن لوگوں کا نمبر ۲ ہے وہ کسی حد تک موجد بھی ہوسکتے ہیں، مگر اسکی نسبت وہ کسی کے اصول کو بخوشی قبول کرکے اپنا سکتے ہیں۔ وہ کبھی کبھی اپنے ذہن سے کوئی ایسی چیز ایجاد کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے ایجاد شدہ یا پھر بانیوں کے فارمولوں کو آسانی سے قبول کرکے اس پر چلنا شروع کردیتے ہیں۔یہ یاد رکھنا چائے کہ نمبر ۲ کے افراد لیڈرانہ صلاحیتوں کے فقدان کا شکار ہوجاتے ہیں۔ حالانکہ ان کے دماغ میں کسی چیز کو قبول کرکے عملی مظاہرہ کرنے کا مادہ زیادہ ہوتا ہے۔ یہ لوگ اپنی فہم و فراست کو بخوبی استعمال کرکے ایک فلسفی کی طرح دلائل پیش کرنے میں کافی مہارت رکھتے ہیں۔ مگر وہ اس امر کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں کہ ذہن اُس چیز کو جلد قبول کرتا ہے جس میں ہمدردانہ خواہشات اور کارکردگی کا زیادہ دخل ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے افراد سماجی کارکن، مددگار بننے اور نرس کے پیشہ میں زیادہ خوشی اور مہارت کا مظاہر ہ کرتے ہیں۔ ان کی فطرت کا تقاضہ ہی یہی ہے کہ وہ پریشان ، دکھی اور مغموم افراد کی دلجوئی کریں۔

نمبر ۲ والے افراد کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ دوسرے لوگوں کے اوصاف بیان کرنے میں مبالغہ سے کام لیں اور اپنے اوصاف ان سے گھٹا کر بیان کریں۔ جب کسی بڑے معاملہ یا سوال سے ان کا واسطہ پڑتا ہے تو ان کو خود اپنی صفات کے متعلق وحشت سی ہوتی ہے ۔جن لوگوں پر بھروسہ ہو، ان کی دعوتوں کو قبول کرنے کے لئے تیا ر رہتے ہیں۔
ان لوگوں کی جبلی فطرت ہے کہ دوسروں کو اپنی جگہ دے دیتے ہیں۔ وہ خود غرضانہ طرزِ عمل اختیار نہیں کرتے اور نہ کوئی کاروائی کرتے ہیں۔ وہ اپنے اوپر کسی بات کو عائد کرلینے میں احتیاط سے کام نہیں لیتے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جو کامیابی وہ اپنے کام سے حاصل کرتے ہیں اس کا سہرا دوسروں کے سر پر باندھا جاتا ہے۔ان کی قوتِ متخیلہ بہت تیز ہوتی ہے۔لیکن عملی صلا حیتوں سے عاری جو بھی تحریک ان میں پیدا ہوتی ہے اس سے فوراً فائدہ اٹھانے کے لئے تیا ر ہوجاتے ہیں۔ وہ یہ فائدہ کمر تر روحانی طریقہ سے نہیں چاہتے بلکہ امر واقعی اور خود مختارانہ مقابلہ سے چاہتے ہیں۔

ان کے اند ر جو مادۂ تحریک ہے کیا وہ ان کی مدد نہیں کرتا؟ یہ صرف ان کی اتنی مدد کرتا ہے کہ وہ بے باکی اور صاف گوئی سے کام لیں۔اور اس وقت یہ منکشف ہو جاتا ہے کہ انکے اند ر بڑی اعلیٰ پایہ کی روحانی صفت موجود ہے۔ حالانکہ وہ اوسط درجہ کی قابلیت کے مالک ہوتے ہیں۔ وہ اسی قوت کے ذریعے دوسروں کے متعلق پیشین گوئیاں کرسکتے ہیں۔ لیکن وہ اپنی حرکات و سکنات کے متعلق کوئی منصوبہ نہیں باندھ سکتے۔ بہت سے لوگ محض اسی وجہ سے پریشان رہتے ہیں کہ وہ اپنے لئے کوئی روحانی فائدہ حاصل نہیں کرسکتے۔نمبر ۲ والے افراد سریع الاعتقاد ہوتے ہیں دوسروں کی باتوں پر جلد ایمان لے آتے ہیں۔

اگرچہ یہ دوست مزاج ایسے لوگ ہوتے ہیں کہ ان میں روز تبدیلی واقع ہوتی رہتی ہے۔ تاہم یہ سطحی ہوتی ہے ، ٹھوس اور مستحکم نہیں ہوتی۔ دماغی طور پر ہی یہ تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ عملاً بے حس وحرکت ہوتے ہیں۔اس نمبر والے کو ایسے سمندر سے تشبیہہ دی جاسکتی ہے جو تغیر پزیر ہوتا رہتا ہے۔ اس کا مدوجزر اور بڑی بڑی لہریں اوپر چڑھ کر سطح سے بلند ہو جاتی ہیں۔ لیکن گہرائی میں ویسی ہی خاموشی اور سکون ہوتا ہے۔نمبر ۲ والے افراد آسانی سے متاثر ہوجاتے ہیں۔جس قدر بھی کوئی ان میں گہرا اثر یا تبدیلی پیداکرلے وہ ہمیشہ اس بات کیلئے تیار رہتے ہیں کہ کوئی نئی بات اختیار کرلیں، وہ ہمیشہ مصالحت کے خواہاں رہتے ہیں۔

ان لوگوں کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ان کی زندگی تبدیلیوں کی مظہر ہے، بے قرار و غیر مطمئن، اپنی تجویزوں اور ارادوں پر یقین نہ رکھنا، محتاط رہنا ، ذاتی قربانی دینا، خیالات اور سوچ بچار میں مگن رہنا ہی ان کی صفات ہیں۔ یہ لوگ اچھے ہوتے ہیں۔ چال چلن میں اچھے، اچھے دوست بھی ، جھگڑے سے نفرت کرنے والے ، حساس ہونے کی وجہ سے غم و خوشی میں عموماً مبتلا رہتے ہیں اور اسی وجہ سے تکالیف میں آسانی سے گرفتار ہوجاتے ہیں۔
نمبر ۲ والے افراد رومانوی خیالات کے ماہر ہوتے ہیں۔ وہ عملی طور پر کوئی کام کرنے کی بجائے خیالی اور تصوراتی کامرانی میں ڈوبے رہتے ہیں۔ وہ نازک خیالی کا اعلیٰ نمونہ ہوتے ہیں۔ یہ لوگ بہت کم ترقی کرپاتے ہیں۔ کیونکہ ان کا نقطۂ نظر ہی مختلف ہوتا ہے۔ اکثر لوگوں کی زندگی آنسو اور خوشیوں کے لمحات میں بسر ہوتی ہے۔ مگر جوں ہی وہ خفگی کا شکار ہوتے ہیں، تو ان کے ذہن سے یہ تصور نکالنا ہی بے حد مشکل ہو جاتا ہے۔ان کو جلد دوست بنایا جاسکتا ہے اور یہی لوگ کسی مجمع کی جان بھی ہوتے ہیں۔ کسی بھی تقریب میں مقرر کی تقریر بڑے انہماک سے سنتے ہیں۔اگر نمبر ۲ سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص سٹیج پر تقریر کرے تو وہ اپنے تاثرات کو بڑی اسلوبی سے بیان کرسکتا ہے۔ ایسے افراد بہت کم دوسرے پر بوجھ بنتے ہیں اور حتی الامکان اپنی بساط کے مطابق وقت گزارتے ہیں۔ یہ ان کی فطرت کے قطعی خلاف ہوگا کہ وہ کسی کیلئے باعث تکلیف بنیں۔ پھر بھی وہ ایسے حالات کا شکار ہوتے رہتے ہیں کیونکہ ان کی دنیاوی زندگی محض تصورات کی دنیا ہوتی ہے۔ جو عملی اعتبار سے بے کار ثابت ہوتی ہے۔ بہر نوع ایسے افراد وفادار اور قابلِ اعتبار ثابت ہوتے ہیں۔

چال چلن

اس نمبر سے تعلق رکھنے والے افراد نہایت بردبار، سلجھے ہوئے خیالا ت کے مالک ہوتے ہیں ۔ وہ اپنی رائے کو مؤثر انداز سے ظاہر کرتے ہیں ۔ ان میں یہ وصف ہوتا ہے کہ وہ معقول رائے کو فوراً قبول کرلیتے ہیں۔ مگر غیر مصدقہ چیزوں کو اپنانے میں ہچکچاتے ہیں۔ صلح جو طبیعت کے مالک ہوتے ہیں۔ کسی معاملہ میں تحقیق کرنا ان کی فطرت کے خلاف ہوتا ہے۔ مگر اجتماعی کوششوں کو فوراً قبول کرلیتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ان کی کم گوئی، صلح پسندی مشکوک تصّور کی جاتی ہے ۔تاہم وہ بے ایمان نہیں ہوتے۔ ماسوائے اس کے کہ حالات انہیں مجبور نہ کریں۔ ایسے لوگوں کے تصور میں یہ بات ہوتی ہے کی زندگی کی خوشیاں، صحت اور محنت سے حاصل ہوتی ہیں اور زندگی کا مقصد مسلسل محنت ہے۔

ایسے افراد جب کوئی عاقلانہ اقدام کرتے ہیں تو وہ معجزاتی طور پر کامیا ب ہوجاتے ہیں بعینہٖ یہی حالت برعکس ہو کر رہ جاتی ہے جب وہ کوئی غیر دانشمندانہ کام کریں۔ لہٰذا ایسے افراد کوئی بھی ذمہ داری قبول نہیں کرتے ، نہ ہی انہیں کوشش کرنی چاہئے۔

فطرت

نمبر ۲ والے افراد اپنی حالت کی جھلک ان لوگوں کو بھی دکھانے پر تیار رہتے ہیں جن سے نئی نئی ملاقات ہو اور یہ حقیقت ہے کہ وہ ان سب پر فوقیت لے جاتے ہیں جن میں یہ قوت برداشت نہیں ہوتی۔یہ افراد انمل بے جوڑ باتوں کا معجون بھی ہیں ، خلوت پسند بھی ہیں ، لوگوں سے بہت کم ملتے ہیں لیکن انہیں یہ بات پسند ہے کہ لوگ ان پرتوجہ دیں۔ ان کا ذکرِ خیر کریں۔ وہ اس قدر شرمیلے ہوتے ہیں کہ لوگوں پر اپنی بات کا نہ تو پرتو ڈالتے ہیں اور نہ ہی اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ اس امر کو گوراہ نہیں کرتے کہ لوگ ان کی ہستی کو نظر انداز کرجائیں اور انہیں بالائے طاق رکھ دیں۔ ان کے یہ خیالات بڑے انمل اور بے جوڑ سے معلوم ہوتے ہیں۔

نمبر ۲ والے افراد صبر و ضبط کے بندے ہوتے ہیں۔ لیکن ہیجان کے زیر اثر بھی فوراً آجاتے ہیں اور رو میں بہہ جاتے ہیں۔ بہت سے لوگوں سے تعلقات پیدا کرلیتے ہیں مگر ان کی باتوں کے خلاف کچھ کہا جائے تو ذرا بھی ناراضگی نہیں کرتے۔ان میں یہ صفت بھی ہوتی ہے کہ امید کے شجر سے چمٹے رہتے ہیں۔بعض وقت اچانک ایسی صفت کا ظہور ہوتا ہے جو ان کے دماغ میں ایک نیا خیال پیداکرتی ہے۔وہ اس وقت دراصل کسی خوف و اندیشہ کے بغیر ایک خاص نقطہ پر پہنچ جاتے ہیں ، پھرا نہیں نتیجہ کی پرواہ نہیں ہوتی، وہ اپنے سفر کی کشتیوں میں آگ لگادینے والے ہوتے ہیں۔ وہ افرادجو ایک وقت حد درجہ شاطر نظر آتے ہیں مدت تک ہدف تکالیف بنتے ہیں۔وہ جب زبردست ناراضگی اور غیظ و غضب کا اظہار کرتے ہیں تو دوسروں کو اپنے طریقہ سے حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔

یہ لوگ پختہ ارادہ، خودارادی اور غیرت رکھنے والے ہوتے ہیں۔ جب بھی ان کو کسی کام میں مشغول دیکھو تو یہ سمجھ لو کہ یہ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں اور ایسے اشخاص کی پہچان کچھ مشکل نہیں ہوتی وہ ہمیشہ اپنی پوزیشن میں رہتے ہیں۔ ہر جگہ نمایاں اور اول رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے لئے کسی کام میں ناکام رہنا گویا ان کی ذلت ہے اور جب تک کوئی خاص درجہ نہ حاصل کرلیں ان کو خوشی حاصل نہیں ہوتی۔نہ سرور آتا ہے۔ جب تمام لوگوں کے دماغ تھک جائیں یا کسی کام سے عاجز آجائیں تو یہ محنت شاقہ سے اسے مکمل کر لیتے ہیں اور ایک کامیاب کاریگر ثابت ہوتے ہیں۔ موقع کو کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ جب یہ لیڈ ر ہوں تو کامیاب رہنما ہوتے ہیں اور خطرات میں پڑنے سے نہیں چوکتے۔

اس نمبرکی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس نمبر کا حامل ہر چیز اور ہر کام کو خود کرتا ہے اور جرأت اور بیباکی سے کام لیتاہے۔ اس میں میدانِ جنگ میں کارہائے نمایاں دکھانے کی حوصلہ مندی ہوتی ہے۔ اس کی طبع میں سب سے بڑا نقص یہ ہے کہ خوشامند پسند ہوتا ہے۔ اپنے گرد کم عقل لوگوں کا حلقہ جمائے رکھتا ہے اور کسی کی نصیحت پر کان نہیں دھرتا۔

صحت

اس نمبر سے تعلق رکھنے والے افراد کو صحت کے حوالے سے مندرجہ ذیل مسائل کا سامنا رہتا ہے۔
1۔ معدے اور نظام انہضام سے متعلقہ مسائل
2۔ اعصابی نظام سے متعلقہ مسائل
3۔ خون کی کمی
4۔دمہ وغیرہ
یہ افراد بہت جلدی چھوتی بیماریوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ لہٰذا انہیں چھوتی بیماریوں میں مبتلا افراد سے دور رہنا چاہئیے۔ انہیں اپنی خصوصی دیکھ بھال کرنی چاہیے۔ صبح شام کی سیر ان کے لئے بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ چونکہ یہ لوگ اعصابی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں اس لئے انہیں ذہنی دبائو والے کاموں سے اجتناب کرنا چاہئیے اور ساتھ ہی اپنے جذبات سے زیادہ دماغ سے کام لینا چاہئیے۔

نمبر 2 سے تعلق رکھنے والے شخص کے لئے گوبھی ، شلجم ، ککڑی ، تربوز ،اہمیت کے حامل ہیں۔

محبت اور شادی

اس نمبر کے لوگوں کی اگرخاوند کی حیثیت سے جانچ پڑتا ل کی جائے تو وہ یقیناًاپنی بیوی کا دلدادہ ہوگا اور یہی صورت عورت کے لئے بھی ہے۔ اگر نمبر ۲ والی عورت کسی کی رفیقۂ حیات ہے تو اپنی زندگی کو بڑی سے بڑی تکلیف میں ڈال کر اپنے خاوند کی خوشنودی حاصل کرنے میں دریغ نہیں کرتی۔ مگر یہ لوگ غصہ کا شکار ہوتے ہی رونے لگ جاتے ہیں۔ یہ ان کی خصوصیت کا بنیادی جزو ہے۔ یہ لوگ بڑے رحم دل اور معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوتے ہیں۔ یہی لوگ اگر کسی سماجی انجمن کے رکن ہوں تو وہ حتی المقدور اپنے حلقۂ اثر کو فائدہ پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔وہ خوبصورتی کی پرستش کرتے ہیں۔مگر رومانوی حدود پھلانگنے میں فہم و فراست سے کام لیتے ہیں۔ وہ اپنے متعلق بلاوجہ تکلیف سے بچنے کی خاطر تخیلات کے سہارے رومان پرور دنیا بسائے رکھنا اپنی بڑی کامیابی سمجھتے ہیں۔

ایسے نمبر والے افراد کی شادی اگر ۲ کے علاوہ ۴ یا ۶ سے ہوجائے تو بہت کم اپنی حاکمانہ صلاحیتوں کی وجہ سے خوشگوار زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہیں او رکم و بیش ان کی زندگی ہیجان خیزی کا شکار رہتی ہے۔ یہی عالم تقریباً ایک اور ۹ کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ نمبر ۲ والے افراد سے ۲ نمبر افراد کم ہی گرمجوشی سے محبت کا اظہار کرتے ہیں اور یہ بھی ناممکن ہی کہ نمبر ۲ والے افراداپنی ہی طاقت والے نمبر کے علاوہ کسی کی محبت میں گرفتار ہوں مگر ۳، ۵ سے ہم جنسی تعلقات کسی حد تک اچھے اور خوشگوار ہوسکتے ہیں۔ مگر یہ امر مخالف جنس کی رغبت کا محتا ج ہے۔ اگر اس نمبر والے کو ۷،۹ نمبر سے ازدواجی بندھنوں میں جکڑ دیا جائے تو بہت کم ان کی زندگی خوشیوں کو گہوارہ ہوگی۔ بلکہ مایوسیاں اور اداسیاں ان کی عام زندگی پر ہمیشہ مسلط رہیں گی۔

زندگی کی مصروفیات

یہ لوگ دماغی، علمی، تحقیقاتی کاموں میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ بلا سوچے سمجھے کسی بات پر عمل نہیں کرتے اور دنیاوی معاملات میں بہت اونچی امیدیں رکھتے ہیں۔ یہ لوگ بڑے مہمان نواز ہوتے ہیں۔ ان کی یہ صفت اپنی مصروفیات کے پیشے تلاش کرتی ہے۔ مثلاً طب اور نرسنگ وغیرہ اسی طرح دوسرے شعبہ جات خصوصاً ٹیچر بننا، اکاؤنٹنٹ بننا، سائنسی تحقیقاتی ادارے میں شامل ہونا ان کو کامیابی دیتاہے۔

ا س نمبر کے زیر اثر افراد خدمت گار، قابل اعتماد اور وفادار ہوتے ہیں۔ وہ بلاچون و چراں مالک کا حکم بجا لاتے ہیں۔ مگر بدقسمتی سے یہ لوگ ہمیشہ پریشان کن صورتحال کا شکار رہتے ہیں۔ کیونکہ کوئی مالک ان کی فطرت کو صحیح طور پر نہیں سمجھتا۔ اس وجہ سے یہ لوگ بعض اوقات مشکلات میں گھر جاتے ہیں اور نزاعی حالات کا شکار ہوکر خوف کے چنگل میں گرفتارہوجاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ حاکمانہ رتبوں کے لئے مناسب نہیں۔ اگر بالفرض کوئی کلیدی عہدہ سونپ دیا جائے تو وہاں بھی اپنی اصلی فطرت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اگر یہ صورتِ حال نہ ہو یا وہ اپنی فطرت کی کمزوریوں کو سمجھ کر چلیں تو بڑی آسانی سے اونچے مراتب حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔

مالی حالت

یہ لوگ روپے کے معاملات میں کافی ایمان دار ہوتے ہیں۔ وہ مقروض ہونا پسند نہیں کرتے۔اسی طرح وہ دوسروں کے معاملاتِ زر بھی بڑی خوش اسلوبی اور ایمانداری سے سرانجام دیتے ہیں۔اس لئے نمبر ۲ والے لوگ کاروباری لائن میں بہت ملیں گے جو ذمہ داری کے فرائض کے احساس کو بخوبی جانتے ہیں۔ وہ روپیہ پیسہ بچانا خوب جانتے ہیں۔ کیونکہ ان کے نزدیک پس اوندختہ روپیہ پیسہ مشکلات کے وقت مدد کا باعث بنتا ہے۔

یہ لوگ اگر مال دار ہوں تو اپنے روپیہ کو صحیح طریقہ سے خرچ کرسکتے ہیں۔ اگر یہ کاروبار میں روپیہ لگائیں گے تو ہمیشہ منافع بخش کاروبار ہی کی طرف ان کا رجوع ہوگا۔ جیسے سیونگ،بنک،بانڈ، شےئرز، وغیرہ۔ مگر ایسے لوگ مالدار ہونے کے باوجود کبھی شرابی یا جواباز نہیں ہوتے۔ کیونکہ وہ کسی نقصان دہ کاروبار کے تصورات سے نفرت کرتے ہیں۔ ایک صورت یہ بھی ہے کہ اس نمبر کے زیر اثر افراد مالی مشکلات کا شکار بھی ہوجاتے ہیں وہ اس لئے کہ ان کی فطرت سادہ اور رحم و کرم، جودوسخا کے زیر اثر ہوتی ہے۔ اس لئے وہ اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور پریشان حالوں کی فوراً مدد کرتے ہیں۔ مگر جب روپیہ واپس کرنے کا معاملہ درپیش ہو تو وہ کبھی اپنے عزیزوں ، دوستوں اور رشتہ داروں سے واپسی کا مطالبہ نہیں کرسکتے، کیونکہ ایسا کرنا ان کیلئے قریباً ناممکن ہوتا ہے۔

اہم نکات

کسی بھی مہینے کی ۲، ۱۱،۲۰،۲۹ تاریخوں میں پیدا ہونے والے بچے بھی اس نمبر کے ماتحت ہوتے ہیں۔وہ تمام بڑے ہندسے جن کا مفرد نمبر ایک ہو، وہ اس نمبر والے سے متعلق ہوتے ہیں ان لوگوں کو چاہئے کہ وہ تمام کاروبار ۲،۱۱،۲۰،۲۹ تاریخوں میں سرانجام دیا کریں۔ خصوصاً سال میں ۲۲ جون سے ۳۲ جولائی کا عرصہ خوش بختی کا ہوتا ہے۔ اس میں ان تاریخوں کو اہم کاموں کے لئے منتخب کرنا چاہئے، ان کے لئے سوموار کا دن خوش بختی کا ہے۔ اس کے بعد اتوار اور جمعہ بھی موافق ہے۔ روپہلی، ہلکے نیلے و سبز رنگ پہننا اور مروارید کی انگشتری پہننا خوش قسمتی کہلاتا ہے۔