counter easy hit

کراچی کے چھوٹے تاجروں کا انکم ٹیکس حکام پر ہراساں کرنے کا الزام

کراچی: چھوٹے تاجروں نے بدعنوان انکم ٹیکس حکام کی جانب سے ٹیکس دھندہ چھوٹے تاجروں کو ہراساں کرنے کے خلاف ان لینڈ ریونیو سروس کے مرکزی دفترکا گھیراؤ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

Karachi's small traders allegation of harassing on income tax authoritiesیہ اعلان آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر محمود حامد نے آل کراچی جیولرز اینڈ مینو فیکچرز ویلفئیر ایسوسی ایشن کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے دوران کہی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈپٹی کمشنروانکم ٹیکس یونٹ 5 رینج Aزون ivکے اہلکاروں کی ناجائز اور غیر قانونی حکمت عملی بڑھتی جا رہی ہے۔

اجلاس کوبتایاگیا کہ کورنگی 6نمبر مارکیٹ کے 3دکاندار گزشتہ 25 سال سے انکم ٹیکس ادا کر رہے ہیں لیکن انکم ٹیکس اہلکاروں نے تینوں بھائیوں کے نام اسکروٹنی کی فہرست سے نکالنے کیلیے ہوئے ان سے مبینہ طور پررشوت طلب کی ہے، آر ٹی او تھری، جی ایچ جتوئی نے تاجروں کو رشوت نہ دینے پر زندگی خراب کر نے کی دھمکی دی ہے جس کی شکایت حکامِ بالا کو کی گئی مگر راشی اور بدعنوان اہلکار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

محمود حامد نے کہا کہ ملک میں ٹیکس دہندگان کی تعداد چند لاکھ ہے اور قابل ٹیکس آمدنی کے باوجود لوگ ٹیکس نیٹ میں آنے سے گریزاںہیں اس لیے کہ کرپٹ افسران ٹیکس دہندگان کو ہراساں کر کے ٹیکس نیٹ میں آنے کی سزا دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ملک میں کوئی تاجر ٹیکس نہ دے صرف انہیں رشوت دے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ یونیورسل انکم ٹیکس سسٹم میں اسکروٹنی قرعہ اندازی سے ہوتی ہے، قرعہ اندازی میں ایک ہی مارکیٹ کے بیک وقت 3دکانداروں کے نام کیسے نکل آئے اور تینوں سگھے بھائیوں کے نام نکلنا ایک اور سوالیہ نشان ہے پھر ڈھٹائی کے ساتھ ٹیکس دہندگان سے بھاری رشوت طلب کرنا اور نہ دینے پر ہراساں کرنا انتہائی شرمناک فعل ہے۔ انہوں نے چیئرمین ایف بی آرسے مطالبہ کیا کہ اس منظم رشوت خوری کے پلان کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنا کر تحقیقات کی جائے اور ایسی شرمناک اور غیر قانونی کاروائیوں میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے۔