counter easy hit

بس یہ شخص کسی بھی صورت جیتنے نہ پائے ۔۔۔۔۔ نواز شریف اڈیالہ جیل جانے سے قبل کسے کیا ہدایات دیتے رہے ؟ دنگ کر ڈالنے والی خبر

لاہور; سابق وزیراعظم نواز شریفنے پرویز رشید کو چوہدری نثار کے خلاف اہم ٹاسک سونپ دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے سابق وفاقی وزیر پرویز رشید کو اہم ٹاسک سونپتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کسی بھی صورت الیکشن میں جیت نہ پائیں۔اس حوالے سے پرویز رشید

بھی متحرک ہو گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہنواز شریف کی پاکستان آمد سے دس روز قبل نواز شریف اور پرویز رشید نے یہ پلاننگ شروع کی تھیں ۔چوہدری نثار حلقہ 59 اور 63 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ رہے ہیں اور ن لیگ نے چوہدری نثار کے مخالف اپنے امیدوار کھڑے کیے تا کہ ان کے ووٹ بنکتقسیم ہو۔اس کے بعد نواز شریف نے پرویز رشید کو اہم ہدف سونپتے ہوئے کہا ہے کہ نہ تو چوہدری نثار ان حلقوں سے جیت سکیں اور نہ ہی ن لیگ کے ووٹچوہدری نثار کو مل سکیں۔نواز شریف نے جیل جانے سے پہلے ہی پرویز رشید کو ہدایات جاری کر دی تھیں۔اور اب پرویز رشید بھی چوہدری نثار کے حلقے میں متحرک ہو گئے ہیں اور چوہدری نثار کے دونو ں حلقوں میں دوروں کا شیڈول بھی ترتیب دے دیا ہے۔اس دوران وہ مختلف لوگوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔یاد رہے نواز شریف کی وطن آمد سے پہلے چوہدری نثار نے کہا تھا کہ میں نوازشریف کے استقبال کیلئے بالکل نہیں جاؤں گا،اگر مسلم لیگ ن میں ہوتا بھی تونوازشریف کے استقبال کیلئے نہیں جاتا،میرے نوازشریف کے ساتھ 34سالہ پرانے تعلقات ہیں، آزادالیکشن لڑنے کا مطلب یہ نہیں کہ ن لیگ چھوڑ رہا ہوں۔

تاہم نواز شریف نے چوہدری نثار کو ہرانے کے لیے پرویز رشید کو اہم ذمہ داری سونپ دی ہے۔اور کہا ہے کہ چوہدری نثار اپنے حلقوں میں کبھی بھی جیت نہ پائیں۔اور اس کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما چوہدری نثار نے اڈیالہ میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا۔چوہدری نثار نے نواز شریف کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو اڈیالہ جیل پہنچانے کی خبر آئی ہے۔ مسلم لیگ سے 34 سال کا تعلق ہے اور مجھے آج افسوس ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 12 سے 14 افراد نے مسلم لیگ (ن) بنائی تھی تاہم مسلم لیگ (ن) بنانے والے افراد نواز شریف سے الگ ہو گئے لیکن صرف میں نواز شریف کے ساتھ کھڑا رہا۔ آج کے دن سے بچنے کے لیے نواز شریف کو فوج اور عدلیہ سے لڑائی نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کسی دشمن کو بھی اڈیالہ جیل نہ دکھائے ار قوم فیصلہ کرے کہ کیا نواز شریف کو غلط مشورہ دیا تھا۔خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے لاہور ایئرپورٹ سے حراست میں لیا جہاں سے انہیں اسلام آباد پہنچا دیا گیا اور پھر اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔