counter easy hit

نقیب قتل کیس: راؤ انوار ایک مرتبہ پھر فرار ۔۔۔۔ کس جگہ اور کیوں چھپے ہوئے ہیں ؟ ناقابل یقین انکشاف ہو گیا

کراچی (ویب ڈیسک )سندھ ہائی کورٹ کو پولیس نے آگاہ کیاہےکہ نقیب قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے رہائش تبدیل کرکے نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے عدالت کے جاری کردہ عدالتی نوٹس بھی ان کو موصول نہیں ہورہے،عدالت عالیہ نے
سابق ایس ایس پی ملیر کے وکیل عابد زبیری کی درخواست پر سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔واضح رہے کہ انسدا دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کی 2 مقدمات میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کی جس کے دوران ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔عدالت نے ملزم کی دو مقدمات میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، راؤ انوار پر نقیب اللہ کے قتل اور اغواء کے الزام سمیت دوسرے کیس میں دھماکا خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا الزام ہے۔نقیب اللہ قتل کیس کے تفتیشی افسرایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ نقیب اللہ کیس کے مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے جو انتہائی بااثر ہیں اور ان سے متعلق معلومات حاصل کرنے میں مشکلات ہیں۔ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں سے مفرور ملزمان کی سفری معلومات مانگی ہیں جو اب تک موصول نہیں ہوئیں جب کہ ہم نے تمام صورتحال سے عدالت کو آگاہ کیا ہے۔تفتیشی افسر کا مزید کہنا تھا کہ مفرور ملزمان کی عدم گرفتاری میں
“کہاں ہے تبدیلی ” کی رٹ لگانے والوں کے لیے حسن نثار کا کرارا جواب ۔۔۔۔شہباز شریف اور عثمان بزدار کی حکومتوں میں واضح فرق قوم کے سامنے رکھ دیا
راؤ انوار کا اثر و رسوخ بھی کار فرما ہے تاہم ہم نے ایمانداری سے شواہد اکھٹے کر کے عدالت میں جمع کرا دیے ہیں۔ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ راؤ انوار کی گرفتاری کے بعد لوگوں میں تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے، 13 جنوری کے بعد شہر میں انکاوئنٹرز اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں کم ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ مدعی مقدمہ کے وکیل فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی اور ایس ایس پی ملیر منیر احمد شیخ کو حال ہی میں خط لکھا تھا جس میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ نقیب اللہ قتل کیس کی پیروی کرنے والے سیف الرحمان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ خط میں کہا گیا تھا کہ سیف الرحمان حلقہ این اے 242 سے سیاسی جماعت کے امیدوار بھی ہیں جنہیں فون کال پر کہا گیا کہ راؤ انوار بے قصور ہے اس لیے مقدمے کی پیروی سے پیچھے ہٹ جاؤ۔