counter easy hit

عمران خان آپ کریڈٹ لے لیں ہمیں کوئی شوق نہیں۔۔۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کیوں کہہ ڈالے؟ ناقابل یقین خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس سامنے آئے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے دوران سماعت کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق عدالت نے دے دیا۔
تاہم اس پر مبارکباد وزیراعظم وصول کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لے لیں یہ کریڈٹ ہمیں اس کا شوق نہیں ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 17 اگست 2018ء کو اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ کے اس حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے ملک بھر میں 14 اکتوبر کو قبل ہونے والے ضمنی انتخاب میں اوورسیز پاکستانیوں نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔ اوورسیز پاکستانیوں نے آئی ووٹنگ کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ الیکشن کمیشن نے سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ضمنی انتخاب میں آئی۔ ووٹنگ کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کو نتائج کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔اس ضمن میں تمام تفصیلات متعلقہ ریٹرننگ افسروں کو بھجوا دی گئیں۔ ریٹرننگ آفیسرز انٹرنیٹ کے ذریعے کاسٹ ہونے والے ووٹوں کو حتمی نتائج میں شامل کریں گے ۔ اوورسیز پاکستانیوں کو پہلی مرتبہ پاکستان کے انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرنے کا موقع ملا جسے اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے خوب سراہا گیا۔ واضح رہے کہ ملکی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کا،

حق دلوانے میں پاکستان تحریک انصاف اور سپریم کورٹ نے اہم کردار ادا کیا تھا جس کے تحت اس معاملے کو ضمنی انتخاب میں عملی جامہ پہنایا گیا۔ جبکہ دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیرزمین پانی کااستعمال اورسیمنٹ فیکٹریوں کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران صوبوں کی جانب سے رپورٹ جمع نہ کرانے پر عدالت کااظہاربرہمی کیا،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صرف پنجاب نے رپورٹ جمع کرائی،باقی صوبوں کوپرواہ نہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ میں ،زیرزمین پانی کااستعمال اورسیمنٹ فیکٹریوں کیخلاف کیس کی سماعت کی، عدالت نے صوبوں کی جانب سے رپورٹ جمع نہ کرانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صرف پنجاب نے رپورٹ جمع کرائی،باقی صوبوں کوپرواہ نہیں،سب سے زیادہ کمزورنمائندگی ریاست کی ہوتی ہے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریاں اربوں کاپانی استعمال کرگئیں،کسی کوپرواہ نہیں،پنجاب نے ریٹ مقررکردیئے،باقی صوبوں نے کوئی اقدام نہیں کئے،سندھ والوں کوپرواہ ہی نہیں۔چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ تمام صوبے 2 دن میں ریٹ مقررکرکے بتادیں،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ پنجاب نے بارانی علاقوں میں ایک ہزارروپے فی کیوسک ریٹ مقررکیا،وکیل سیمنٹ فیکٹری نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عالمی سطح پراستعمال فارمولے کونظراندازکردیاہے۔