counter easy hit

ایک ماہ میں پولیس کا دوسرااعلیٰ ترین افسر کرپشن الزام میں گرفتار

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گجرات پولیس فنڈز کرپشن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سابق ڈی پی او گجرات کامران ممتاز کو کروڑوں کی خورد برد پر گرفتار کر لیا گیا،، نیب نے گجرات پولیس فنڈز میں کرپشن کرنے پر سابق ضلعی پولیس آفیسر کامران ممتاز کو حراست میں لے لیا ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گجرات پولیس فنڈز کرپشن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سابق ڈی پی او گجرات کامران ممتاز کو کروڑوں کی خورد برد پر گرفتار کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق نیب نے گجرات پولیس فنڈز میں کرپشن کرنے پر سابق ضلعی پولیس آفیسر کامران ممتاز کو حراست میں لے لیا ہے، کامران ممتاز پر کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے کہ بوگس پیٹرول بلز، جعلی الاؤنسز اور شہدا فنڈز کی مد میں خورد برد کی گئی،، نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کامران ممتاز 2015 اور 2016 میں بہ طور ڈی پی او گجرات تعینات رہے، ملزم نے پولیس فنڈز میں مجموعی طور پر 55 کروڑ روپے کی مبینہ خورد برد کی،، نیب کے اعلامیے کےمطابق پولیس آفیسر نے کیسز کی تفتیش، بوگس پیٹرول بلز، جعلی الاؤنسز اور شہدا فنڈز کی مد میں خورد برد کی، جن میں سے 6 کروڑ روپے مبینہ طور پر بوگس بلوں کی مد میں خورد برد کیے گئے،، نیب لاہور کا کہنا ہے کہ ملزم کو بیرون ملک سے تحقیقات کے لیے واپس پاکستان بلایا گیا، ملزم کامران ممتاز کو جسمانی ریمانڈ کے لیے کل عدالت میں پیش کیا جائے گا،، خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں ایس ایس پی رائے اعجاز سمیت 10 ملزمان پہلے ہی گرفتار ہیں، سابق ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ اور رائے ضمیر تا حال مفرور ہیں، مفرور رائے ضمیر گرفتار ایس ایس پی رائے اعجاز کے والد ہیں۔