counter easy hit

حسین لوائی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی صدارت سے ہٹادیا گیا

سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے چئیرمین حسین لوائی کو اسٹاک مارکیٹ کے چیئرمین کے عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کی ہدایت جاری کر دی۔

ایس ای سی پی کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے 6 جولائی کو اینٹی منی لاندڑنگ ایکٹ 2010 اور کرپشن کی روک تھام کے ایکٹ 1947 کے تحت درج کی گئی آیف آئی آر کے نتیجے میں حسین لوائی کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے ایف آئی آر میں حسین لوائی سمیت دیگر ملز مان کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ عوام اور کپیٹل مارکیٹ کے بہترین مفاد میں کمیشن نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ہدایت جاری کی ہے کہ اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ کے چیئرمین حسین لوائی کو ان کے عہدے سے فوری طور پر ہٹا دیا جائے اور انضباطی قواعد کی پابندی کرتے ہوئے نئے چیئرمین کا تقرر کیا جائے۔

یاد رہے کہ 6 جولائی کو ایف آئی اے نے حسین لوائی سمیت 3 اہم بینکرز کو منی لانڈرنگ کے الزام میں حراست میں لیا تھا جس کے بعد عدالت نے انہیں اور طحہٰ رضا کو 11 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔

ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں 28 اکاوئنٹس کی تمام تفصیلات بھی پیش کردی گئی تھیں۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان نے 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی جبکہ ان سے 4 ارب روپے برآمد کر لیے گئے ہیں۔

بعدازاں عدالت نے تفتیشی افسر کو ملزمان کا میڈیکل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور ملزمان کا 11 جولائی تک جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی۔

حسین لوائی و دیگر کے خلاف درج ایف آئی آر کے اہم مندرجات

حسین لوائی اور دیگر کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق اس کیس میں بڑی سیاسی اور کاروباری شخصیات کے نام شامل ہیں۔

ایف آئی آر کے مندرجات میں منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والوں میں زرداری گروپ کا ذکر بھی ہے، اور کہا گیا ہے کہ زرداری گروپ نے ڈیڑھ کروڑ کی منی لانڈرنگ کی رقم وصول کی۔

ایف آئی آر میں انور مجید کی کمپنیوں کا تذکرہ بھی ہے جبکہ ابتدائی طور پر 10 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے درج ایف آئی آر میں چیئرمین سمٹ بینک نصیر عبداللہ لوتھا، انور مجید، نزلی مجید، نمرہ مجید، عبدالغنی مجید، اسلم مسعود، محمد عارف خان، نورین سلطان، کرن امان، عدیل شاہ راشدی، طٰحٰہ رضا نامزد ہیں۔

ایف آئی آر کے متن میں منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں اور افراد کو سمن جاری کردیا گیا جبکہ فائدہ اٹھانے والے افراد اور کمپنیوں سے وضاحت بھی طلب کرلی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ 6 مارچ 2014 سے 12 جنوری 2015 تک کی گئی۔